ملامت کے معنی
ملامت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مَلا + مَت }
تفصیلات
١ - لعن طعن، بُرا بھلا کہنا، ڈانٹ پھٹکار، سرزنش، فضیحت۔, m["بُرا بھلا","دور دبک","زجر و توبیخ","لعن طعن","ڈانٹ ڈپٹ"]
اسم
اسم کیفیت
ملامت کے معنی
١ - لعن طعن، بُرا بھلا کہنا، ڈانٹ پھٹکار، سرزنش، فضیحت۔
ملامت کے مترادف
پھٹکار, طعنہ, لتاڑ
اُلاہنا, جھڑکی, دھتکار, سرزنش, فضیحت, لعنت, مذمت, نکوہش, ڈانٹ, ڈپٹ
ملامت کے جملے اور مرکبات
ملامت آمیز, ملامت بھرا, ملامت خیز, ملامت زدہ, ملامت شعار, ملامت گر, ملامت نامہ
شاعری
- کہیں جو کچھ ملامت گر بجا ہے میر کیا جانے
انھیں معلوم تب ہوتا کہ ویسے سے جدا ہوتے - سوائے سنگِ ملامت نہ کچھ بھی ہاتھ آیا
گئے تھے ہم بھی سمندر کھنگالنے کے لیے - کریں برپا ستم ہے اک قیامت
علاوہ اس پہ تشنیع و ملامت - گریہ و گرد ملامت سوں ولی
خانہ عشق کوں تعمیر کیا - بانکہ(بانکا)و غندا سوں ملامت کر
ان دخل باز کوں لیامت کر - کرتے ہیں اب ملامت خرد و کبیر تجھ کو
لاحول پڑھ کے شیطاں بولا نظیر تجھ کو - نہ جانوں کیونکہ مٹے داگ دعن بد عہدی
تجھے کہ آئینہ بھی ورطہ ملامت ہے - ناصحا نا حق ملامت سے لگائی تو نے جھک
بات ایسی چاہیے کہنی کہ لاطائل نہ ہو - عالم میں ہے وو تیر ملامت کا نشانہ
جس دل میں ترے غم کا گیا تیر گزر کر - سجن کی خرد سالی پر خدا ناصر خدا حافظ
رقیباں کی ملامت سوں محمد مصطفا حافظ