منبر کے معنی
منبر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مِم (م بشکل ن) + برَ }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتاہے۔ ١٦٤٥ء، کو" قصۂ بے نظیر" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اسپیچ کا چبوترہ","اونچا کرنا","اُونچی جگہ","بلند مقام","پریچ کا چبوترہ","مسجد کا وہ اونچا مقام جہاں امام جمعہ کے روز کھڑا ہوکر خطبہ سناتا ہے","مقامِ بلند","نون کی آواز میم کی ہے","وعظ کہنے کا مقام","کاٹ یا چُونے وغیرہ کا سیڑھی دار بنا ہوا اونچا مقام جس پر خطیب کھڑا ہوکر خطبہ سناتا ہے"]
نبر مِنْبَر
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : مِنْبَروں[مِم (م بشکل ن)+ بَروں (و مجہول)]
منبر کے معنی
اہل مجلس تو سوئیں گے تا دیر آپ کبا اتریے گا منبر سے (١٩٩٠ء، شاید، ١٨٥)
"محفل . وہ ایسی تمام باتیں کہہ رہے ہیں جو برسر منبر عوام کے جلسۂ عام میں نہیں کہی جا سکتیں" (١٩٨٥ء، انشائیہ اردو ادب میں ١٨٧)
رقابت علم و عرفاں میں غلط بینی ہے منبر کی کہ وہ حلاج کی سولی کو سمجھا ہے رقیب اپنا (١٩٣٥ء، بال جبریل، ٣٨)
"نان بائی کی دوکان میں منبر پر گردے چنے ہوئے دھرے تھے" (١٨٠٢ء، باغ بہار، ١٤٧)
منبر english meaning
pulpit; rostrum; high char((Plural) منابر mana|bir) Pulpit
شاعری
- منبر پہ اگر باتیں نہ چھانٹے تو کرے کیا
دنیا کے بد ونیک سے بیکار ہے واعظ - منبر یہ کیسی شیخی یہ کرتا ہے وعظ بید
دیکھیں گے اب ملے ہی گا خایہ خطیب کو - اسی سے واعظ احمق کو پست فطرت جان
ہوا ہے چڑھ کے یہ منبر پہ خواہ مخواہ بلند - منبر پہ جا کے عقد ہے راحیل نے پڑھا
سارے ملک گواہ ہیں یا ختم انبیا - منبر پہ چپ و راس علم جلوہ نما ہیں
ہر ذاکر شہ کے لیے دو دست دعا ہیں - ہے پست اوج پایہ منبر سے نہ فلک
منبر پہ روضہ خوان ہے کہ عرش پر ملک
محاورات
- مقولہ۔ واعظاں کیں جلوہ بر محراب و منبر مے کنند۔ چوں بخلوت مے روند آں کاردیگر مے کنند
- منبر کو بنائے مسجد کو ڈھائے