مورکھ کے معنی

مورکھ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ مُو + رَکھ }

تفصیلات

١ - بے وقوف، نادان، ناسمجھ، کم عقل۔, m["بے خبر","بے شعور","بے عقل","کج فہم","کم فہم"]

اسم

صفت ذاتی

مورکھ کے معنی

١ - بے وقوف، نادان، ناسمجھ، کم عقل۔

مورکھ کے مترادف

احمق, ڈھور, الو

ابلہ, احمق, اگیانی, اگیّانی, اناڑی, انجان, بیوقوف, جاہل, گاؤدی, گھامڑ, مودُھو, نادان, ناواقف

مورکھ english meaning

foolish (person)

شاعری

  • مورکھ اکھیں بانجھ کریجے کا دھا اونچا لے بسلائی
    جوڑ ہاتھ ہورجب کر رہیے حکمت کر کچھ آپ چڑائی
  • قوم کی ہوں میں پری سمجھ نہ تو حیوان
    یہ دونوں پر ہیں میرے اے مورکھ نادان

محاورات

  • اسی رکھ پر ہے چڑھا اسی کی جڑ کٹوائے۔ وہ مورکھ تو ایک دن گر دب کر مر جائے
  • پانی میں پتھر نہیں سڑتا۔ پانی میں پکھان بھیگے پر چھیجے نہیں۔ مورکھ کے آگے گیان ریجھے پر بوجھے نہیں
  • تلسی مورکھ مانے نہیں جب لگ کھتا نہ کھائے جیسے بدھوا استری گربھ رہے پچھتائے
  • جانن والے جانئے مورکھ من پچھتائے کرنی بھولے اپنی اوروں دوش لگائے
  • چاتر تو بری بھلا مورھ بھلا نہ میت (سادھ کہیں ہیں مت کرو کومورکھ سے پریت)
  • چاتر کو چوگنی مورکھ کو سوگنی
  • چاترکی چیری بھلی مورکھ کی نار سے
  • چمپا کے دس پھول چنبیلی کی ایک کلی۔ مورکھ کی ساری رات چاتر کی ایک گھڑی
  • رام رام کے کارنے سب دھن ڈراو کھوئے۔ مورکھ جانے گرپڑا دن دن دونا ہوئے
  • سادھ (١) کھٹائی ناکریں، نامورکھ سے پیٹ، چاتر تو بیری بھلا، مورکھ بھلا نہ میت

Related Words of "مورکھ":