مولی کے معنی
مولی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مُو + لا }{ مَو (و لین) + لی }{ مُو + لی }{ مو (و مجہول) + لی }
تفصیلات
١ - (طب) ایک نسوانی مرض جس میں آثار تو حمل کے پائے جاتے ہیں لیکن درحقیقت حمل نہیں ہوتا، حمل کاذب، مرض رجا۔, ١ - زمین (پلیٹس)۔, ١ - ایک لمبی گاؤ دم شکل کی سفید رنگ ترکاری (جڑ) جس میں شلجم کی طرح ڈنٹھل اور کسی قدر چوڑے پتے ہوتے ہیں، کچی اور بطور سلاد یا پکا کر بھی کھائی جاتی ہے، بہت ہاضم ہوتی ہے۔, ١ - باریک موتیوں کی لڑیوں کا گچھا جو جھومر کی طرح مانگ کر کسی ایک طرف بطور زیور لٹکایا جاتا ہے (اصطلاحاتِ پیشہ وراں), m["ایک پودہ جس کی جڑ بطور ترکاری استعمال ہوتی ہے ۔ اس پودے کی جڑ سفید یا گلابی ہوتی ہے۔ اس میں کرواہٹ کم ہوتی ہے","ایک قسم کی جڑ کا نام جسے کھاتے ہیں","بائی (س ماتر)","بال مول","بالوں کا گچھا","پتّوں والی","پتوں والی","سرخ دھاگا جو شادیوں میں استعمال ہوتا ہے","کوئی بے وقعت چیز (س ۔ مولک)"]
اسم
اسم نکرہ
مولی کے معنی
مولی کے جملے اور مرکبات
مولی کا تیل, مولی گاجر
شاعری
- دولہ مولی انی گونت کے
اپنی موج کے موجی بندے - پنیر و ادرک و پیاز و پودینہ
لگا مولی سے ہر اک باقرینہ
محاورات
- اپنے پتوں سے مولی بھاری
- تم کس کھیت (کے بتھوے) کی مولی ہو
- شو جپیں نا رام جپیں نہ ہری سے لاویں ہیت۔ وہ تزا سے جائیں گے جوں مولی کے کھیت
- گاجر مولی کی طرح (کاٹ کر رکھ دینا) کاٹنا
- لے لگڑی چل گدڑی (عو) معمولی تیاری کی اور کسی جگہ چلی گئی
- مولی اپنے ہی پتوں بھاری
- مولی کے پتواتوں پر لون کی ڈلی
- مولی کے چور کو سولی
- مولی گاجر کی طرح
- کس باغ (کا بتھوا ہے) کی مولی ہے