میسر کے معنی
میسر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مُیَس + سَر }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مزید کے باب کے تحت مُفَعَّل کے وزن پر مشتق کیا گیا اسمِ معقول ہے جو اپنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٦٤٩ء کو |خاور نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["آسان کرنے والا","آسان کیا گیا","تیروں کے ساتھ قرعہ ڈالنا (یَسَرَ۔ آسان ہونا)","سہل الحصول","فائدہ مند","ممکن الحصول","مُمکن الحصُول","وہ چیز جو آسانی سے مل سکے","وہ شے جو آسانی سے ہاتھ لگ جائے"]
یسر مُیَسَّر
اسم
اسم کیفیت
میسر کے معنی
کیا دل میں انہوں نے گھر ہے اب یہ گھر اثاث میّسر ہے مجھے ہر شے سے بالا ثر اثاث (١٩٩٠ء، زرمرمئہ درود، ٨٨)
"یہ دونوں منصوبے کثیر المقاصد منصوبے ہیں اور انکی تکمیل سے آبپاشی کےلئے پانی بھی کافی میسر آ جائے گا۔" (١٩٤٩ء، پاکستان کے لئے ایندھن کے وسائل، ٨٧)
|یہ نام کا کیمپ ہے لیکن کیمپ کی کوئی سہولت یہاں میسر نہیں۔" (١٩٨٨ء، آزادی کے سائے میں، ٨٥)
میسر کے مترادف
پیدا
پھل, حاصل, حاضر, دستیاب, فراہم, قابل, مفید, موجُود, مہیا, میسر, کارگر, یافتنی
میسر english meaning
available [A ~ تیسیر ]available [A ~ تیسیر]
شاعری
- کب میسر اُس کے مُنہ کا دیکھنا آتا ہے میر
پھول گل سے اپنے دل کو تم بھی بہلایا کرو - ٹوٹنا یوں تو مقدر ہے‘ مگر کچھ لمحے
پھول کی طرح میسر ہو شجر میں رہنا - بسکہ دشوار ہےے ہر کام کا آساں ہونا
آدمی کو بھی میسر نہیں انساں ہونا - گھر میں تمہیں پانی کی بھڑک رہتی ہے دن بھر
پھر کیا ہو کسی دن جو نہ پانی ہو میسر - بھرے کچھ آنکھ میں آنسو پڑے کچھ حلق میں چھالے
قفس میں یہ میسر مجھ کو آب ودانہ آتا ہے - جو آنکھیں ہوں تو ہر قطرے سے شبنم کے یہ ہے روشن
دریں گلشن میسر نیست ترک اھولی کردن - مصحفی ہم تو فقط دید ہی پر صبر کریں
پر بشرطیکہ کبھی وہ بھی میسر آئے - زاہدہ کو خدا کی نظر آجائے خدائی
دیدار میسر ہو اگر میرے صنم کا - خوش صورتاں سے کیا کروں میں آشنائی اب
مجھ کو تو ان دنوں میں میسر درم نہیں - وفا سی چیز میسر بھی ہے ہزار افسوس
گھٹا کے دام لگائے نگاہ والوں نے
محاورات
- آئینہ تو میسر نہ ہوا ہوگا چپنی میں موت کے دیکھ
- بجز از رنج گنج میسر نمی شود
- دوا کو (بھی) نہ ملنا ۔ دوا کے لئے نہ ملنا یا میسر نہ ہونا
- سامان میسر ہونا
- شغالے رامیسر نیست انگور
- مقام عیش میسر نمی شود بے رنج
- میسر آنا یا ہونا
- میسر ہونا
- ٹکڑا میسر نہ آنا