نام خدا کے معنی
نام خدا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ نا + مے + خُدا }
تفصیلات
i, m["آفرین ہے","اصل میں بنامِ خدا تھا ب حذف ہوگئی","برکت کے لئے بھی استعمال ہوتا ہے","چشمِ بددُور","حفِ نظر","طنزاً بھی کہتے ہیں","ماشا اللہ","مجازاً ماشاء اللہ","واہ واہ","کیا بات ہے"]
اسم
حرف تحسین, اسم معرفہ, متعلق فعل
نام خدا کے معنی
["١ - واہ وا، سبحان اللہ، مرحبا، آفرین، شاباش۔"]
["١ - خدا کا نام۔"]
["١ - خدا کی مہربانی سے، فضلِ الٰہی کی بدولت۔"]
شاعری
- بجلی ہے یا آگ بگولا
جیسے نام خدا کا بھولا - پھیلی ہے اس کی نام خدا خوب روشنی
اہل فرانس کی ہیں اب آنکھیں کھلی ہیوئی - پارسائی میں وہ بت نام خدا نامی ہے
مردم چشم وہاں کوجہ بادامی ہے - اے بتو قاتل عالم ہے تمھارا گانا
برچھیاں نام خدا تانتے ہو تان کے ساتھ - یہ نور فزا رخ کرتا ہے نگاہوں کو ترا مطلع انوار
اب تیرے سوا رخ کس کا ہے بتا نام خدا ایسا جھمک دار - پہنیں گے پھولوں کا گہنا آج میٹھا سال ہے
اتری منت بڑھ گئے نام خدا زنجیر و طوق - تم پہ اس طرح کا ہے نام خدا حسن و جمال
کہ پئیں خلق کے دلبر سب ہی دھو دھو کے چرن - بداصل کو کیا نام خدا کوئی بتاے
بندوق کا طوطا نہ کہے حق اللہ - بے نمک آدمی ہو تم یہ مزا کیا جانو
ابھی کم سن ہو بہت نام خدا کیا جانو - اگر گودی میں بچہ غیر کا نام خدا ہوگا
جو پوچھے گا کوئی وہ نام میرا ہی بتا دیں گے
محاورات
- ابھی نام خدا کنوارا پنڈا ہے
- تم تو نام خدا انگلی پکڑتے پہنچا پکڑتے ہو
- نام خدا کنوارا پنڈا ہے