ناوک کے معنی

ناوک کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ نا + وَک }{ نا + وِک }

تفصیلات

١ - ایک لکڑی (بیچ سے خالی) جس میں رکھتے ہیں۔, ١ - ناؤ، کشتی، جہاز وغیرہ سے متعلق یا منسوب؛ ملّاح، کشتی بان؛ ناخُدا؛ ناؤ کا مسافر۔, m["جہاز کا رہنما","جہاز کا مسافر","ناؤ کا","کشتی کا","کشتی یا جہاز کے متعلق"]

اسم

اسم آلہ, صفت نسبتی

ناوک کے معنی

١ - ایک لکڑی (بیچ سے خالی) جس میں رکھتے ہیں۔

١ - ناؤ، کشتی، جہاز وغیرہ سے متعلق یا منسوب؛ ملّاح، کشتی بان؛ ناخُدا؛ ناؤ کا مسافر۔

ناوک کے جملے اور مرکبات

ناوک افگن, ناوک انداز, ناوک اندازی, ناوک دل دوز, ناوک زن, ناوک زنی, ناوک فگن, ناوک فگنی, ناوک مژگاں

شاعری

  • ایک ناوک نے اس کی مژگان ہے
    طائر سدرہ تک شکار کیا
  • ناوک انداز جدھر دیدۂِ جاناں ہوں گے
    نیم بسمل کئی ہوں گے‘ کئی بے جاں ہوں گے
  • کیا بچے ناوک نگاہ سے دل
    چوکتی ہی نہیں شکار سے آنکھ
  • گھر پتلیوں میں کرنے لگا اہل دید کی
    مردم شناس ناوک مژگان یار ہے
  • ناوک کئی لگا چکا جس وقت وہ لعیں
    خاطی سے مسکرا کے کہا اے عدوے دیں
  • واہ رے زخم جانفزا، واہ رے لذت جفا
    اب بھی ہے جی پڑا ہوا ناوک دل نواز میں
  • نکلنے پائے نہ ترکش سے ناوک دلدوز
    ہنوز شانے سے اترے نہ چرخ چرخ مثال
  • دل میں بٹھا کے ناوک مژگان یار کو
    ہم نے اٹھائی مہر یہ اک عمر بھر کی چوٹ
  • نبرد اہل دل میں یہ کماں بردوش رہتا ہے
    اسی کے ناوک دلدوز میں ہے زور گیرائی
  • اگر ٹک گھور کے دیکھیں تو عاشق جی سے جاتا ہے
    عبث ناوک لگا ہاں ہاتھ میں صمصام لیتے ہیں

محاورات

  • ناوک سا تیر نکل جانا

Related Words of "ناوک":