نجات کے معنی
نجات کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ نَجات }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ عربی سے من و عن داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦١١ء کو "دیوانِ قطب شاہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["جان بخش","رستگاری (نَجَوَ۔ نَجَاَ۔ بچ جانا)","عفو گناہ","عفو گُناہ"]
نجی نَجات
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
نجات کے معنی
١ - مخلصی، رہائی، آزادی، بریت، چھٹکارا۔
"پہلی منزل اس غورو فکر اور تردد و اضطراب میں گزری کہ انسان کی فلاح نجات کے لیے گوئی صحیح راستہ نظر آئے۔" (١٩٦٣ء، محسن اعظم اور محسنین، ٢٣)
٢ - معافی، عفو، گناہ، رستگاری، نِروان۔
نجات واسطے انسان کی دونوں عالم میں ہے بندگی کا ثمر لا الہ الا اللہ (١٩٨٨ء، مرج البحرین، ١٣)
نجات english meaning
Escapeliberationdeliverancefreedom; salvationpardonabsolution; flight
شاعری
- حاصل ہے میر دوستی اہل بیت اگر
تو غم ہے کیا نجات کے اپنی حصول کا - اب ٹھہرتا ٹک نہیں پائے ثبات
دست گیری کر کہ پاؤں میں نجات - یہ ایک سجدہ جسے تو گراں سمجھتا ہے
ہزار سجدے سے دیتا ہے آدمی کو نجات - نہیں وہ خواہش نجات میں بھی
جو کشش دامنِ گناہ میں ہے! - میں کائنات کو غم سے نجات دے دوں گا
مری گرفت میں اک دن اگر تباہی دو - توڑدیں جال چاند تاروں کا
کوئی شکلِ نجات کی جائے - امید چچتھا یو ہے جو سیات تھے حق
نجات دے کے عنایت کرے منجے حسنات - جو چند روز باقی اگر ہے حیات
تو جان کندنی تھے مجھے دے نجات - داغ ہے تاباں علیہ الرحمہ کا چھاتی پہ میر
ہو نجات اس کو بچارا ہم سے بھی تھا آشنا - جائے ہے جی نجات کے غم میں
ایسی جنت گئی جہنم میں
محاورات
- بلا سے نجات پانا