نخوت کے معنی
نخوت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ نَخ + وَت }
تفصیلات
iعربی میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ عربی میں بعینہ اردو میں داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں ١٨٣٦ء کو "ریاض البحر" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["خود پرستی","خود نگری","خوداری (نَخَوَ ۔ شیخی مارنا)"]
نخو نَخْوَت
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
نخوت کے معنی
١ - غرور، گھمنڈ، تکبر، خودبینی، اکڑ، بددماغی، خودپسندی۔
"ساری نخوت کا تھوڑا سا کفّارہ ادا کر دیا۔" (١٩٩٠ء، چاندنی بیگم، ١٣٥)
٢ - بزرگی، بہادری، مروت۔ (فرہنگِ آصفیہ؛ المنجد)۔
نخوت کے مترادف
کبر, تکبر
ابھمان, تمکنت, تکبّر, تکبر, خودبینی, خودپسندی, رعونت, عجب, غرور, فخر, گُمان, گھمنڈ, ناز, کبر
نخوت کے جملے اور مرکبات
نخوت فروش, نخوت فروشی, نخوت کیش, نخوت پرست, نخوت پرستی, نخوت پسند, نخوت پسندی, نخوت پناہ, نخوت پیشہ, نخوت آلود
نخوت english meaning
Pridehaughtiness; consequential airs; pumpmagnificence
شاعری
- کھل جائے گی اومست مئے نخوت وغفلت
- کھل جائے گی اومست مئے نخوت وغفلت
یہ بادہ فروشی سربازار قیامت - گر ہو بھی گیا مائل پر دیس میں کوئی دل
گھر والوں کی نخوت نے کی حوصلہ فرسائی - دیکھی جو نہ تھیں حیدر کرار کی آنکھیں
مست مئے نخوت تھیں جفا کار کی آنکھیں - بھرے ہوئے تھے ہوا میں جو لوگ نخوت سے
یہ رشک سے ہوئے لاغر کہ گھٹ گیا تن و توش - فولاد پوش بادہ نخوت پیے ہوئے
بل کررہے ہیں گرز سر لیے ہوئے - اسے نخوت مال و منال رہی
تو یہ میں نے بھی لاکھ کی ایک کہی - دیکھیے لاتی ہے اُس شوخ کی نخوت کیا رنگ
اُس کی ہر بات پہ، ہم نام خدا، کہتے ہیں - دیکھیے لاتی ہے اس شوخ کی نخوت کیا رنگ
اس کی ہر بات پہ ہم نام خدا کہتے ہیں - بیٹھا ہوا تھا کرسی پہ نخوت سے بد اختر
اور فتح کی نذریں، اسے دیتے تھے ستمگر
محاورات
- نخوت سے بھرا ہونا