نکلتا کے معنی

نکلتا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ نِکَل + تا }

تفصیلات

١ - جاتا ہوا، گزرتا ہوا، تراکیب میں مستعمل۔, m["نکلنا کی ماضیِ ناتمام"]

اسم

صفت ذاتی

نکلتا کے معنی

١ - جاتا ہوا، گزرتا ہوا، تراکیب میں مستعمل۔

نکلتا کے جملے اور مرکبات

نکلتا ہوا

شاعری

  • ٹک پوچھتے جو آن نکلتا کوئی ادھر
    اب بعد مرگ قیس بیاباں کی کیا خبر
  • ویسا چمن سے سادہ نکلتا نہیں رہی
    ہرچند ایک اور خم و چم بہت ہے یاں
  • تمہیں مجھ سے محبت ہے

    محبت کی طبیعت میں یہ کیسا بچپنا قدرت نے رکھا ہے!
    کہ یہ جتنی پرانی جتنی بھی مضبوط ہوجائے
    اِسے تائیدِ تازہ کی ضرورت پھر بھی رہتی ہے

    یقیں کی آخری حد تک دِلوں میں لہلہاتی ہو!
    نگاہوں سے ٹپکتی ہو‘ لہُو میں جگمگاتی ہو!
    ہزاروں طرح کے دلکش‘ حسیں ہالے بناتی ہو!
    اِسے اظہار کے لفظوں کی حاجت پھر بھی رہتی ہے

    محبت مانگتی ہے یوں گواہی اپنے ہونے کی
    کہ جیسے طفلِ سادہ شام کو اِک بیج بوئے
    اور شب میں بارہا اُٹھے
    زمیں کو کھود کر دیکھے کہ پودا اب کہاں تک ہے!
    محبت کی طبیعت میں عجب تکرار کی خو ہے
    کہ یہ اقرار کے لفظوں کو سننے سے نہیں تھکتی
    بچھڑنے کی گھڑی ہو یا کوئی ملنے کی ساعت ہو
    اسے بس ایک ہی دُھن ہے
    کہو … ’’مجھ سے محبت ہے‘‘
    کہو … ’’مجھ سے محبت ہے‘‘

    تمہیں مجھ سے محبت ہے
    سمندر سے کہیں گہری‘ ستاروں سے سوا روشن
    پہاڑوں کی طرح قائم‘ ہواؤں کی طرح دائم
    زمیں سے آسماں تک جس قدر اچھے مناظر ہیں
    محبت کے کنائے ہیں‘ وفا کے استعارے ہیں
    ہمارے ہیں
    ہمارے واسطے یہ چاندنی راتیں سنورتی ہیں
    سُنہرا دن نکلتا ہے
    محبت جس طرف جائے‘ زمانہ ساتھ چلتا ہے
  • یہی تارے تمھاری آنکھ کی چلمن میں رہتے تھے
    یہی سورج نکلتا تھا تمھارے بام سے، پہلے
  • تری موج تبسم پر خضر کا دم نکلتا ہے
    پھرا جاتا ہے پانی آبروے آب حیواں پر
  • لڑیں ہیں کیوں ترے مڑگان و ابرو یار آپس میں
    ادھر خنجر نکلتا ہے ادھر تلوار آپس میں
  • تیغ ابروسے مرے دل کو لگاہے دھڑکا
    جی نکلتا ہے مرا کھول بی آغوش کہیں
  • حسن خلوت سے نکلتا ہے بر افگندہ نقاب
    جب ہوا کی رو میں چھڑ جاتے ہیں فطرت کے رباب
  • بے دوبدو ہوے نہ نکلتا مرا غبار
    آج ان سے صاف صاف مری برملا ہوئی
  • وہاں بالوں میں کنگھی ہو رہی ہے خم نکلتا ہے
    یہاں رگ رگ سے کھنچ کھنچ کر ہمارا دم نکلتا ہے

محاورات

  • آدمی کا آدمی سے کام نکلتا ہے
  • بنا ٹھگائی کام نہیں نکلتا
  • تیل تلوں ہی میں سے نکلتا ہے
  • جو کام حکمت سے نکلتا ہے وہ حکومت سے نہیں نکلتا
  • زبان ہلانے سے کام نکلتا ہے
  • سیدھی (انگلی) انگلیوں گھی نہیں نکلتا
  • سیدھی انگلیوں گھی نہیں نکلتا
  • فقط تعویذ سے کام نہیں نکلتا۔ کمر کا بھی زور چاہئے
  • ناک ‌پکڑے ‌دم ‌نکلتا ‌ہے
  • ٹیڑھی انگلی کئے بغیر گھی نہیں نکلتا

Related Words of "نکلتا":