وہم کے معنی
وہم کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ وَہْم }
تفصیلات
١ - وسواس، دل کا بے مقصد کسی چیز کی طرف جانا، جہاں باطل، گمان، شک، بھرم، احتمال۔, m["سوچنا","خصوصیت سے غلط باتیں","خیالِ باطل","خیال کرنا","دل کا بیقصد کسی چیز کی طرف جانا","دماغ کی وہ باطنی قوت جو فاسد خیالات پیدا کرتی ہے","دماغ کی وہ قوت جو فاسد خیال پیدا کرتی ہے","غلط باتوں کا خیال","قوتِ متخیلہ"]
اسم
اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع : اَوْہام[اَوْ + ہام]
- جمع غیر ندائی : وَہْموں[وَہ + موں (و مجہول)]
وہم کے معنی
وہم کے مترادف
خیال, ایہام
احتمال, بھرم, توہم, چنتا, خوف, خیال, سوچنا, شنکا, شک, گمان, وسواس, وَہَمَ, ڈر
وہم english meaning
thinkingimaginingconceiving (esp. a false idea); opinionconjecture; imaginationideafancy; suspiciondoubt; scruplecaution; distrustanxietyapprehensionfear; a superstition((Plural) اوہام auhám|)(ped. vah|m)apprehendfearmisgivingsuperstitionvision
شاعری
- ترا ہے وہم کہ میں اپنے پیرہن میں ہوں
نگاہ غور سے کر مجھ میں کچھ رہا بھی ہے - اک وہم نہیں بیش مری ہستی موہوم
اس پر بھی تری خاطر نازک پہ گراں ہوں - پھر آئے گا کبھی‘ اس وہم سے نکال گیا
وہ شخص اب کے باندازِ ماہ و سال گیا - یہ وہم مٹ چلا کہ جہاں بے ثبات ہے
تم ساتھ ہو تو ساتھ میرے کائنات ہے - بجھتے ہوئے تاروں کی جھلمل بھی غنیمت ہے
اس ٹھہری ہوئی شب میں کچھ وہم سفر ہوگا - یوں لُٹا ہے گلشن وہم و گماں
کوئی خارِ بدگمانی بھی نہیں - ہے ممنون آزر خود انکی نمود
تہی سوز جاں سے وہم یخلقون - وہم ہے یار کا آغوش میں آنا شب وصل
پیرہن میں مجھے مسکل ہے سمانا شب وصل - صفائی وہ کہ لوگ اس پہ وہم کا گماں کریں
جو ایک پان کھائیں تو پچاس کلیاں کریں - نہیں کھلتیں آنکھیں تمھاری ٹک کہ مآل پر بھی نظر کرو
یہ جو وہم کی سی نمود ہے اسے خوب دیکھو تو خواب ہے
محاورات
- اگر فردوس بر روئے زمین است ہمین است و ہمین است وہمین است
- دھم دھم ہیچ نہ غم مرے سوہم
- طائر وہم و خیال کا نہ پہنچنا
- وہم کی دارو موت
- وہم کی دارو ہی نہیں وہم کی دوا (لقمان کے پاس بھی) نہیں
- وہم کا پلاؤ پکانا
- وہم کی دارو ہی نہیں وہم کی دوا لقمان کے پاس بھی نہیں
- وہم کی دوا لقمان کے پاس بھی نہیں