ٹانک کے معنی
ٹانک کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ٹا + نِک }
تفصیلات
iاصلاً انگریزی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے اردو میں انگریزی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی بطور اسم مستعمل ہے تحریری طور پر ١٨٩١ء میں "مکتوبات حالی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["چار ماشے کا وزن","جوہریوں کی اصطلاح میں ٢٤ رتّی کا وزن","چار ماشے کا جواہرات تولنے کا وزن","طاقت بخش دوا","قوت بخش","لوہے کا بیلنا","مقوي دوا","ٹانکنا کا","کمان جانچنے کا وزن جو چوبیس سیر کا ہوتا ہے اسے کمان کے چلے میں لٹکا دیتے ہیں ایک تیر کے اندازے تک کھینچ جانے کو ٹانک کہتے ہیں","کہان جانچنے کا وزن"]
Tonic ٹانِک
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع استثنائی : ٹانِکْس[ٹا + نِکْس]
- جمع غیر ندائی : ٹانِکوں[ٹا + نِکوں (واؤ مجہول)]
ٹانک کے معنی
"ایسی حالت میں ٹانک وغیرہ مقویات مضر ہوتے ہیں" (١٩٢٣ء، عصاے پیری، ١٦٢)
ٹانک english meaning
a weight of four mashas; an iron pin; a rivet; a stitch; partportionshare; the parts of a bow; assessmentappraisementvaluationconcurrenceconformitycongruity [A~طبق]high-handedness
محاورات
- ابھی من میں چھٹانک بھی نہیں ہوا
- بی بی نیک بخت (چھٹانک دال دو وقت) دمڑی کی دال تین وقت
- چھٹانک چون چوبارے رسوئی
- چھٹانک دھنیا خیر آبادی کوٹھی
- دلی کے بانکے جن کی جوتی میں سو سو ٹانکے
- زبان کا تانتوا / ٹانکا ٹوٹ جانا / ٹوٹنا
- زبان کا ٹانکا ٹوٹنا
- سونے کی انگوٹھی پیتل کا ٹانکا۔ ماں چھنال پوت بانکا
- عشق میں آدمی کے ٹانکے ادھڑتے ہیں
- مسالا ٹانکنا