ٹانکنا کے معنی
ٹانکنا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ٹانْک (ن مغنونہ) + نا }
تفصیلات
iسنسکرت میں اصل لفظ |ٹنکیا| ہے اس میں ماخوذ اردو زبان میں |ٹانک| مستعمل ہے اس کے ساتھ اردو لاحقۂ مصدر |نا| لگنے سے |ٹانکنا| بنا اردو میں بطور مصدر مستعمل ہے ١٦٦٣ء میں "وجودیہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["جوتا سینا","داخل کرنا","درج کرنا","زخم سینا","شامل کرنا","موتی یا بنت یا لچکا سوئی تاگے سے لگانا","نتھی کرنا","ٹوٹے ہوئے زیور یا برتن کو جوڑنا","کھا جانا","یادداشت رکھنا"]
ٹنکیا ٹانْکْنا
اسم
فعل متعدی
ٹانکنا کے معنی
چمن میں حکم نشاط مدام لائی ہے قبائے گل میں گہر ٹانکنے کو آئی ہے (١٩٠٥ء، بانگ درا، ٩٢)
فرقت دوری سے ہم رہتے ہیں برسوں علیل جب نہ ملا کوئی تو ہم نے یہ ٹانکا مرض (١٨٦١ء، کلیات اختر، ٤٣٤)
"حضرت جمال کے بہت سے شعر جو بزرگوں سے سنے تھے چند سال بیشتر تک وہ سب یاد تھے افسوس ہے کہ ٹانک نہ لیئے" (١٩٢٦ء، حیات فریاد، ١٦٧)
"موچی سے کہا: بھئی ہم تمہیں خوش کر دیں گے جلدی سے جوتی ٹانک دو" (١٩٢٥ء، |اودھ پنچ| لکھنؤ، ١٠، ٦:٢٥)
"سیر بھر جلیبیاں ٹانک گیا" (١٩٢٦ء، نوراللغات)
"سوراخ پر عرق گومہ لگائے بعد اس کے زخم کو ٹانک دے۔" (١٨٤٨ء، مفید الاجسام، ٣٠)
ٹانکنا english meaning
to joinfastentie; to stitch; to cobble; to rivet; to solder; to cement; to tack (on or to); to appendattachannex; to make a not or memorandum of; to recordenterpen; to swallowgulpdowneat upaccoutrement make-upconcealmentgetting readyplastering
محاورات
- مسالا ٹانکنا
- مسالا ٹانکنا