ٹوٹنا کے معنی
ٹوٹنا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ٹُوٹ + نا }
تفصیلات
iسنسکرت کے اصل لفظ|تروٹ| سے ماخوذ اردو زبان میں |ٹوٹ| مستعمل ہے اس کے ساتھ اردو لاحقۂ مصدر |نا| لگنے سے |ٹوٹنا| بنا۔ اردو میں بطور مصدر مستعمل ہے۔ ١٤٩٦ء میں "شاہ میراں جی" کے ہاں مستعمل ملتا ہے۔, m["توڑا ہونا","توڑنا کا","جدا ہونا","ریزہ ریزہ ہونا","شکستہ ہونا","علیحدہ ہونا","ناتواں ہونا","ٹکڑے ہونا","کمزور ہونا","کمی ہونا"]
تروٹ ٹُوٹ ٹُوٹْنا
اسم
فعل لازم
ٹوٹنا کے معنی
بہت جام مئے گلرنگ تیرے ہاتھ سے ٹوٹے بہت لالہ رخوں کے لعل لب تو نے کیے جھوٹے (١٩٢٩ء، مطلع انوار، ٦٩)
تحمل تا کجا ٹوٹا ہے اک لشکر مصیبت کا مدد یا رب قدم اب صبر کی منزل سے اٹھتا ہے (١٩٢١ء، اکبر، کلیات، ٧٥٠)
"ایک خلقت ٹوٹی اور اپنے شہزادے کو شہر کے ناکے تک پہنچا آئی۔" (١٩٣٤ء، خیال (نصیر حسین)، داستان عجم، ١٩)
"ایک پنجہ ہوا سے باز شکاری کی طرح ٹوٹا۔" (١٨٧٧ء، طلسم گوہر بار، ١٨٢)
"دہلی کا ٹوٹا ہوا مجمع بھی اسی دربار میں فروغ حاصل کر رہا تھا۔" (١٩٠٨ء، |مخزن| اکتوبر، ٤٩)
"مرزا کے کونسلی نے بہت زور دیا، جرح کے سوالات بہت ہی سخت کیے مگر ایک گواہ نہ ٹوٹا۔" (١٩٠٠ء)
"شبلی گو آج کل ہم سے ٹوٹ کر وقف اغیار ہو رہے ہیں تاہم روابط سابقہ کی بنا پر یہ قطعاً ہماری چیز ہیں۔" (١٩٠٦ء، افادات مہدی، ٩٧)
کوچۂ یار کی زینت ہے مری چشم پر آب رونق باغ کہاں جب چہ گلشن ٹوٹے (١٨٤٦ء، آتش، کلیات، ١٦١)
"میں اس کا ذمہ دار ہوں گا کہ حوض لباب رہے اور پانی ٹوٹنے نہ پائے۔" (١٩٧٣ء، جہان دانش، ٢٥٢)
رزق سے محروم رازق نے نہ رکھا شکر ہے گوشت پر اپنے گرے ٹوٹے جو ہم خوراک سے (١٨٣٦ء، ریاض البحر، ٢٠٤)
آنا جمائیوں کا بدن کا وہ ٹوٹنا دشوار ایسی شکل میں ہے تیرا چھوٹنا (١٩٢٠ء، لخت جگر، ٤٣٠:٢)
کیسے کچھ جور نہ کم بخت پہ ٹوٹے ہوں گے آہ وہ دل کہ جسے حوصلۂ داد نہ ہو۔ (١٩٦٢ء، ضیائے سخن، ١١٣)
"جس وقت لوح طلسمی مل جائے گی اس وقت مرحلے ٹوٹیں گے پھر خداوند بھاگ کر کہاں جاوینگے۔" (١٩٠١ء،طلسم نوخیز جمشیدی، ٢٤٥:٢)
"اچھے اچھے گہرے دوستوں کی مدۃ العمر کی دوستیاں اس سفر میں ٹوٹتے دیکھی ہیں۔" (١٩٣٠ء، سفرحجاز، عبدالماجد، ٢٩)
خیر ہو ہم عاشقوں کی عشق ہے دریائے قہر ٹوٹنا ہے توڑ کے پانی میں دم پیراک کا (١٨٣٦ء، ریاض البحر، ١١)
"اتنے بڑے علم کے لیے چار ورق کا قاعدہ اور وہ بھی ایسا سڑیل اور غیر مسلسل کہ ہر قاعدہ کلیہ دس سطر کے بعد ٹوٹ جاتا ہے۔" (١٨٨٧ء، خیالات آزاد، ٢١٧)
جنس دل کم ہوئی ہر طرح کا سودا ٹوٹا نرخ بھی اب سر بازار کچھ اپنا ٹوٹا (١٨٦١ء، کلیات اختر، ٩١٣)
بھائی وہ مر چکا ہے کہ تھا جس کے دم سے گھر سیدھی ابھی ہوئی نہیں ٹوٹی ہوئی کمر (١٨٧٤ء، انیس، مراثی، ٢٣٨:١)
تراب اس کو غنیمت جان جو رسوا ہوا جگ میں محبت میں ہوا فانی ترا چون و چرا ٹوٹا (١٨٥١ء، تراب، کلیات، ٤٤)
"اس نے کہا مجھے تپ ہے وہ تو ٹوٹ گئی مگر ابھی گردن میں درد باقی ہے۔" (١٩٢٥ء، حکایات لطیفہ، ٤٧:١)
"بک ڈپو ٹوٹا تو مدارس کے انسپکٹر کے عہدے پر مقرر ہوئے۔" (١٩٣٣ء، مرحوم دہلی کالج، ١٦٦)
"اس کے بعد مجمع بتدریج ٹوٹتا گیا اور بالآخر منتشر ہو گیا۔" (١٩٢٥ء، غدر کی صبح و شام، ٢٥٢)
ہو مقابل اس صف مژگاں سے ہے کس کا جگر پلٹنیں ٹوٹیں جو یہ لشکر صف آرا ہو گیا (١٨٥٤ء، گلستان سخن، ٧)
"جب رات خاصی ٹوٹ گئی اور وہ جاگا تو بے موسمی بارش ہو رہی تھی۔" (١٩٦٢ء، آفت کا ٹکڑا، ٢٨٠)
شیخ صاحب کی نماز سحری کو ہے سلام حسن نیت سے مصلے پہ وضو ٹوٹ گیا (١٨٣٨ء، نصیر، چمنستان سخن، ١١)
"عین گرتا ہے، وزن ٹوٹتا ہے۔" (١٩٣٣ء، نظم طباطبائی مقدمہ، یب)
جیتا رہے وہ جس نے مجھے مار کے چھوڑا میں آپ سے ٹوٹا نہیں خود یار نے توڑا (١٨٥٨ء، تراب، کلیات، ٤٣)
ٹوٹنا کے جملے اور مرکبات
ٹوٹی بانہ
ٹوٹنا english meaning
to be brokenfracturedcrackeddamaged; to be severedsundereddissolved (as a partnership); to breaksnap in twoburstfail (as a bank or as a supply)to fall shortbe deficient or scarce; to fall into arrearsbe unrealized; to breakoutfall outbefallhappen; to break loosebreak forthbreak in (upon)rush inmake a rush (upon)fall (upon)attackchargeassault; to fall in torrents (as rain)be poured fourthbe rained or showered copiously; to be lavish (of money); to spend lavishly or freely; to be lostspent; to be ruinedbe reduced to; poverty; to feel pains in the bones or joints; to pine; to fall ill; to break up(of ablution) stand in need of renewal(of body) be feverish(of price) be slashed come downbe brokenbe cutt offbe fracturedbe pluckedbe separatedbe smashedbreakdissociatefall downrush uponsally forthsnapthere only in PH.thither
محاورات
- آس ٹوٹنا (یا جاتی رہنا)
- آسرا ٹوٹنا (یا ٹوٹ جانا)
- آسمان ٹوٹنا یا ٹوٹ پڑنا
- آنسوؤں کا تار نہ ٹوٹنا
- اسمان (٢) ٹوٹنا
- امید / امید / امید / امید / امید ٹوٹنا
- بانہہ ٹوٹنا
- بدن ٹوٹنا
- بلی کے بھاگوں چھینکا ٹوٹنا
- بند بند ٹوٹنا