ٹھاٹ کے معنی
ٹھاٹ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ٹھاٹ }
تفصیلات
iہندی زبان میں بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں ہندی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی عربی رسم الخط کے ساتھ ہی اردو زبان میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٩٧ء میں ہاشمی کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔, m["دیکھئیے: ٹھاٹھ"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : ٹھاٹوں[ٹھا + ٹوں (واؤ مجہول)]
ٹھاٹ کے معنی
"چھپر کے عرض و طول کو پہلے ناپ کر بانس اور بیڈ وغیرہ سے ٹھاٹھ اس کا تیار کرتے ہیں۔" (١٨٤٥ء، مجمع الفنون، ٢٥٩)
یہ ٹھاٹ شاہوں سے زیبا ہے تجھ کو اے پیارے فقیروں سے نہیں لازم کہ سرکشی کیجے (١٨٦١ء، کلیات اختر، ٨٧٧)
"وہ انگریزی اس ٹھاٹ سے نہیں بول سکتے جس ٹھاٹ سے انگریزی کے ذریعہ پڑھے ہوئے امیدوار بول سکتے ہیں۔" (١٩٦٢ء، تدریس اردو، ٨١)
"اپنی بہن کا ٹھاٹ دیکھ کر ایک لمحہ کے لیے روپ کماری کے دل میں . ایسے غیر منصفانہ خیالات کا پیدا ہونا بالکل فطری ہے۔" (١٩٣٥ء، دودھ کی قیمت، ١٥٢)
"شہر میں شور ہوا کہ ہرمز بادشاہی ٹھاٹ سے آتا ہے۔" (١٨٠٠ء، قصہ گل و ہرمز (ق)، ٨٢)
"کنیز نے سارنگی لے کر اس کا ٹھاٹ ملایا۔" (١٩٤٢ء، الف لیلہ و لیلہ، ٢٨٦:٣)
"یہ کافی ٹھاٹھ کا سمپورن راگ ہے پنڈت اس کو نیا سروپ بتلاتے ہیں جو پرانی گرنتھوں میں نہیں پایا جاتا۔" (١٩٦٠ء، حیات امیر خسرو، ١٧٩)
امیری کے یہ ٹھاٹھ کیوں کر بنائے یہ گدے یہ تکیے کہاں سے لگائے (١٩٠٩ء، مظہرالمعرفت، ٨٧)
کیا گیہوں، چانول موٹھ مٹر کیا آگ دھواں کیا انگارا سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لاد چلے گا بنجارہ (١٨٣٠ء، نظیر، کلیات، ٥٤١)
"ناظرین فتنہ کی تفریح طبع کے لیے آج ہم آتش بازی کے ٹھاٹھ نذر کرتے ہیں۔" (١٩٠٧ء، انتخاب فتنہ، ١٧٧)
ٹھاٹ کے جملے اور مرکبات
ٹھاٹ بندی, ٹھاٹ دار, ٹھاٹ سے, ٹھاٹ باٹ, ٹھاٹ زنجیرہ, ٹھاٹ کا
ٹھاٹ english meaning
the frame of a roof (on which the thatch is laid); frame-workskeleton; frameformshapefashionmouldcut; designschemedeviceplan; arrangementadjustment; postureattitude; preparationprovision; furnitureeffectsgoods requisitesconveniences; adoringdecorationillumination; statepompsplendourmagnificence; retinueequipage; concoursecrowdmultitude; plentyabundance(pigeon|s) joyful flutterbamboo frame for thathchingdignityeleganceequipagename of a fencign trick , (pigeion|s) joyful flutterpomp and show
شاعری
- واقف تھا آب تیغ کے ایک ایک گھاٹ سے
آیا تھا بہر جنگ بڑے ٹھاٹ باٹ سے - جہاں لگ جو بادل کے ہیں گڑ گڑات
تیری فتح دولت دمامے کے ٹھاٹ - مجھ کو ہر گز نہیں ہے رشک اس پر
ناظم الدین کو جو ٹھاٹ ملے - گانا بجانا راگ رنگ رہے جن کبت کے ٹھاٹ سوں
کیا کوئی گمے ساقی بغیر لعنت گمت کے ٹھاٹ پر - برچھیت کو پرے سے نکلنے نہ دیتی تھی
رستم بھی ہو تو ٹھاٹ بدلنے نہ دیتی تھی - تجھ نین کے دیکھن کا دل ٹھاٹ کر چلا تھا
غمزے کے دیکھ ٹھٹ کوں ناچار ہوکے ٹھٹکا
محاورات
- برسے سارھ تو بن جائے ٹھاٹھ
- بڑے ٹھاٹھ باٹ سے
- سب ٹھاٹ پڑا رہ جانا
- ٹھاٹر کھول نکھٹو آیا
- ٹھاٹھ باٹ سے رہنا
- ٹھاٹھ پڑا رہ جانا
- ٹھاٹھ مار کر (کے) اٹھنا