ٹھکرائی کے معنی
ٹھکرائی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ٹُھک + را + ای }
تفصیلات
١ - ٹھکرائی ہوئی، ذلیل و خوار۔, m["دولت مند","دولت مندی","نائی کا عہدہ","ٹھاکر کا عہدہ"]
اسم
صفت ذاتی
ٹھکرائی کے معنی
١ - ٹھکرائی ہوئی، ذلیل و خوار۔
ٹھکرائی english meaning
half-expressedhalf-spokennot fully articulated
شاعری
- خُدا اور خلقِ خُدا
یہ خلقِ خُدا جو بکھرے ہُوئے
بے نام و نشاں پتّوں کی طرح
بے چین ہَوا کے رَستے میں گھبرائی ہوئی سی پھرتی ہے
آنکھوں میں شکستہ خواب لیے
سینے میں دلِ بیتاب لیے
ہونٹوں میں کراہیں ضبط کیے
ماتھے کے دریدہ صفحے پر
اِک مہرِ ندامت ثبت کیے ٹھکرائی ہوئی سی پھرتی ہے
اے اہلِ چشم اے اہلِ جفا!
یہ طبل و علم یہ تاج و کُلاہ و تختِ شہی
اس وقت تمہارے ساتھ سہی
تاریخ مگر یہ کہتی ہے
اسی خلقِ خدا کے ملبے سے اِک گُونج کہیں سے اُٹھتی ہے
یہ دھرتی کروٹ لیتی ہے اور منظر بدلے جاتے ہیں
یہ طبل و عَلم ‘ یہ تختِ شہی‘ سب خلقِ خدا کے ملبے کا
اِک حصّہ بنتے جاتے ہیں
ہر راج محل کے پہلو میں اِک رستہ ایسا ہوتا ہے
مقتل کی طرف جو کھُلتا ہے اور بِن بتلائے آتا ہے
تختوں کو خالی کرتا ہے اور قبریں بھرتا جاتا ہے - گرد اڑی عاشق کی تربت سے تو جھنجلا کر کہا
واہ سر چڑھنے لگی پاؤں کی ٹھکرائی ہوئی - مسلم کا میاں پن سوخت کرو‘ ہندو کی بھی ٹھکرائی نہ رہے
بن جاؤ ہر اک کے باپ یہاں‘ دعوے کو کوئی بھائی نہ رہے
محاورات
- پاؤں کی ٹھکرائی کا سر چڑھنا