پابہ گل کے معنی

پابہ گل کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ پا + بَہ + گِل }

تفصیلات

iفارسی زبان میں اسم |پا| اور حرف جار |بہ| اور اسم |گل| سے مرکب ہے۔ اردو میں فارسی سے داخل ہوا اور بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٨٤٦ء کو "کلیاتِ آتش" میں مستعمل ملتا ہے۔

[""]

اسم

صفت ذاتی

پابہ گل کے معنی

١ - (لفظاً) دلدل میں پھنسا ہوا، (مجازاً) بے بس، عاجز و مجبور۔

 صدی ہونے کو آئی بیسویں اور پابگل ہو تم تمہاری عادتیں ہیں عہد دقیانوس کی ساری (١٩٣١ء، بہارستان، ٦١٧)

٢ - بے حس و حرکت، ساکت۔

"جن کی خوش قامتی کے سامنے سرو سہی پابگل اور جن کے رخسارِ تاباں کے مقابل آفتاب خجل ہے۔" (١٩٣٠ء، اردو گلستان، ١٨٧)