پراگندہ کے معنی
پراگندہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ پَرا + گَن + دَہ }
تفصیلات
iفارسی میں مصدر |پراگندن| سے مشق فعل ماضی مطلق |پراگند| کے ساتھ لاحقہ حالیہ تمام |ہ| ملنے سے |پراگندہ| بنا۔ فارسی سے اردو میں داخل ہوا اور بطور صفت مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٦٤٩ء میں "خاور نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بے ترتیب","تتر بتر","تِتر بتر","دانہ دانہ","ریزہ ریزہ","غیر مربوط","گھبرایا ہوا","لخت لخت","ٹکڑے ٹکڑے"]
پَراگندن پَراگَنْدَہ
اسم
صفت ذاتی
پراگندہ کے معنی
"حافظ کی کتاب البیان جب نئی نئی چھپ کر آئی تو مجھے وہ بے ترتیب اور پراگندہ معلوم ہوئی۔" (١٩٤٣ء، حیات شبلی، ٨٠١)
پراگندہ کے مترادف
نثر, ژولیدہ
پریشان, حیران, متردد, متفکر, منتشر
پراگندہ کے جملے اور مرکبات
پراگندہ حال
پراگندہ english meaning
Dispersed; scattered; disturbed; distracteddisperseddissipatedroutedScatteredthe defendant partythe opposite party
شاعری
- ہجربتاں میں طبع پراگندہ ہی رہی
کافر بھی اپنے یار سے یارب جدا نہ ہو - ایک ہے عہد میں اپنے وہ پراگندہ مزاج
اپنی آنکھوں میں نہ آیا کوئی ثانی اُس کی
محاورات
- پراگندہ روزی‘ پراگندہ دل
- پراگندہ کردینا یا کرنا
- ہوش بکھرنا پتیرے ہونا یا پراگندہ ہونا