پرتابی

{ پُر + تا + بی }

تفصیلات

iفارسی زبان سے ماخوذ صفت |پر| کے ساتھ فارسی اسم |تاب| کے ساتھ |ی| بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے مرکب |پرتابی| اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٦٤ء کو "دیوان حافظ بندی" میں مستعمل ملتا ہے۔

[""]

اسم

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : پُر تابِیاں[پُر + تا + بِیاں]
  • جمع غیر ندائی : پُر تابِیوں[پُر + تا + بِیوں (و مجہول)]

پرتابی کے معنی

١ - پرتالی۔

 پر آبی و پرتابی جو ہور کو لکھوں کیا گویا ہے بھرا تیغ جفا کوش میں دریا (١٨٦٤ء، دیوان حافظ بندی، ١١)