پرونا کے معنی
پرونا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ پِرو (و مجہول) + نا }
تفصیلات
iسنسکرت میں فعل |پر| وینی ین، سے ماخوذ |پرو| فعل امر کے ساتھ علامت مصدر |نا| لگنے سے |پرونا| ہوا۔ سب سےپہلے ١٦٣٩ء کو "طوطی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["داخل کرنا","سوئی میں دھاگا ڈالنا","سوراخ دار چیز میں دھاگا ڈالنا","سیخ میں لگا دینا","کاغذوں کو نتھی کرنا","کوئی چیز گھسیڑدینا"]
پر+وینیین پِرونا
اسم
فعل متعدی
پرونا کے معنی
"جیسے کڑی کمان کا تیر وہ مارا، پرویا، انی پراٹھا لیا۔" (١٩٥٤ء، اپنی موج میں، ٣٥)
"اس کے ایک کونے کی طرف جو ساز کا زیریں حصہ ہے اور جس میں تار پروئے جاتے تھے۔ بط کی صورت بنی ہوتی ہے۔" (١٩١٦ء، گہوارۂِ تمدن، ١٤٨)
"اگر انہیں متفرق کوششوں کو ہم ایک سلسلے میں پرولیں گے تو بہت کچھ کر سکیں گے۔" (١٨٨٨ء، مکمل مجموعہ لیکچرز واسپیچز، ٣٨٧)
"سپاہیوں کی عورتیں بڑی کارگزار ہوتی تھیں کاٹنا سینھا پرونا اور ہر قسم کی دستکاریاں جاتی تھیں۔" (١٨٨٧ء، سخن دان فارس، ١٢٦:٢)
پرونا english meaning
a horned fighting ramretaliationrevengingto string (pearls) To pierceTo thread (a needle)
شاعری
- پرونا موتیوں کا جوہری تو
مری اس چشم گوہر بار کو سونپ - صحن عالم میں ہمیں بھی کوئی کونا چاہئے
بیٹھ کر بکھرے ہوئے موتی پرونا چاہئے - مژہ آنسو سے ہے لڑ موتیوں کی
کوئی دیکھے مرا موتی پرونا - سینا پرونا عورتوں کا خاص ہے ہنر
درزی کی چوریوں سے حفاظت پہ ہو نظر
محاورات
- بات بات میں موتی پرونا
- بال بال گج موتی پرونا
- بال بال موتی پرونا
- تاگا پرونا
- سوئیوں ناج پرونا
- موتی پرونا