پریوں کے معنی
پریوں کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ پَر + یوں (و مجہول) }
تفصیلات
١ - پری کی جمع تراکیب میں مستعمل، پریوں دار، پریوں کا اتارا۔, m["پری کی جمع حروف مغیرہ سے پہلے"]
اسم
اسم جمع
پریوں کے معنی
١ - پری کی جمع تراکیب میں مستعمل، پریوں دار، پریوں کا اتارا۔
شاعری
- دن میں پریوں کی کوئی جہانی نہ سن
جنگلوں میں مسافر بھٹک جائیں گے - حوروں کے ہوش اڑتے ہیں پریوں کی شان پر
نیلم پری ہے نام مرا آسمان پر - دنیا سے ہوا ہوگیا پریوں کا اکھاڑا
جن اُڑ کے جو بھاگے تو وہیں اونکو پچھاڑا - پریوں کا طبق چھوڑوں گی دیوانی نہ ہو جاؤں
کچھ کھوٹ ہے جو خواب میں دریا نظر آیا - نہیں ہے اس زمین پر سایہ دیوار بھی اب تو
اسی تختے پر آگے ورنہ پریوں کا گزارا تھا - گردن میں ڈالیں ہاتھ پہ پریوں کو شوق ہے
بالا دوی میں اس کو ہماپر بھی فوق ہے - پریوں کے پرے دیکھ کے ہیں چرخ میں آتے
جب حلقہ زناں کرتے ہیں پرواز کبوتر - پریوں نے پہن پہن کے زیور
آپس میں بہت لڑائے تیور - چاو ڑی قاف ہے یا خلد بریں ہے راسخ
جمگھٹے حوروں کے پریوں کے پرے ملتے ہیں - کوئی معشوق گرما گرم ایسا کس نے دیکھا ہے
کیا ہے مات پریوں کو بھی تم نے اپنی چھلبل سے
محاورات
- پریوں کا (کے) تخت اترنا
- پریوں کا اڑا لے جانا
- پریوں کا تخت اتارنا
- پریوں کا طبق چھوڑنا
- شکل چڑیلوں کی دماغ (مزاج یا ناز) پریوں کا
- شکل چڑیلوں کی ناز پریوں کا
- شکل چڑیلوں کی‘ مزاج پریوں کا
- صورت چڑیلوں کی‘ مزاج پریوں کا
- صورت(چڑیل) چڑیلوں کی مزاج پریوں کا