پشتو کے معنی

پشتو کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ پَش + تو (و مجہول) }

تفصیلات

iفارسی سے اردو میں داخل ہوا اور بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٨٣٧ء کو |مثنوی بہاریہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["افغانوں اور پٹھانوں کی زبان","افغانوں کی زبان","جانور کی حالت بلیدان کے وقت","جانور کی حالت یا طبیعت","وحشی پن"]

پشتو پَشْتو

اسم

اسم معرفہ ( مؤنث - واحد )

پشتو کے معنی

١ - پٹھانوں کی زبان جو عموماً پاکستان کے سرحدی علاقے اور اس کے بالائی حصے نیز بلوچستان کے بعض علاقوں میں بولی جاتی ہے۔

 شیخ بولے کہ میاں یہ تو بتاؤ ہم سے قوم کو اس دیس میں پشتو کی ضرورت کیا تھی (١٩٢١ء، اکبر، کلیات، ٢، ١٤٩:٣)

٢ - [ موسیقی، طبلہ ] امیر خسرو کی ایجاد کردہ ایک تال کا نام اس تال میں نقش و گل اور رباعی وغیرہ گاتے ہیں اس کا ٹھیکہ چھ حرف کا ہے دھن، دھگ، تہ، نا، نہ، کے (ماخوذ : معدن الموسیقی، 194)

|نمبر١٥ غزل، دھن بھیرویں تال پشتو۔" (١٩٠٨ء، عشق فیروزلقا، ٢٧)

٣ - ایک قسم کا رقص جو پشتو تال پر ناچا جاتا ہے۔

 جھولے تھا فرحت کا ہنڈولہ ہنڈول پشتو ناچے تھا کمانچہ بال کھول (١٨٣٧ء، مثنوی بہاریہ، ١٠)

پشتو english meaning

the language of Afghans The language of the PathansburdenloadThe language of the Afghans

محاورات

  • اولتی تلے کا بھوت ستر پرکھوں (پشتوں) کا نام جانے
  • سات (٣) پشتوں کو کھنگال ڈالنا

Related Words of "پشتو":