پشیمان کے معنی
پشیمان کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ پَشے + مان }
تفصیلات
iفارسی سے اردو میں داخل ہوا اور بطور صفت مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٢٩ء کو "طوطی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["افسوس کرنے والا","پچھتانے والا","ہونا کے ساتھ"]
پَشیمان پَشیمان
اسم
صفت ذاتی
پشیمان کے معنی
١ - شرمندہ، منفعل، خجل۔
رات وہ غیر کے دھوکے میں عنایت ان کی صبح پہچان کے مجکو وہ پشیماں ہونا (١٩٤٢ء، سنگ و خشت، ١٨)
پشیمان english meaning
Penitentsorryrepentantremorsefulfilled with regret; abasheddisgraceddyed with lacmade of lacof the colour of lacput to shame
شاعری
- دل دینے کی ایسی حرکت اُن نے نہیں کی
جب تک جیے گا میر پشیمان رہے گا - پشیمان توبہ سے ہوگا عدم میں
کہ غافل چلا شیخ لطفِ ہوا سے - ظاہر میں تو کچھ اپنی خطائیں بھی نہیں نہیں
دل پھر بھی پشیمان ہے معلوم نہیں کیوں - لب کھول کے ہم لوگ پشیمان ہوئے ہیں
سنتے تھے کہ ہوتا ہے دعاؤں میں اثر بھی - تب او تاجراں ہو پشیمان سب
ہے اس کے پارک پو حیران سب - غیر سے بوسہ زنی اور ہمیں دشنا میں
منہ لیے اپنا پشیمان سے ہم دیکھتے ہیں - کہی من میں کیا خوب سید اہے جان
گورو راکتا کر ہوئی پشیمان
محاورات
- اندیشہ کردن کہ چہ گویم بہ از پشیمانی کہ چراگفتم
- پشیمان ہونا
- چراکارے کند عاقل کہ باز آید پشیمانی
- لالچ پشیمان ہے
- ناکردہ (ارمان) خوار کردہ پشیمان
- کردہ پشیمان و ناکردہ ارمان
- کنواری (کو) ارمان بیاہی پشیمان