پوشاک کے معنی

پوشاک کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ پو (و مجہول) + شاک }

تفصیلات

iفارسی سے اردو میں داخل ہوا اور اصل صورت و مفہوم میں بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٥٠٠ء کو "معراج العشقین" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پننا","پہنانا وغیرہ کے ساتھ","اتارنا، پہننا وغیرہ کے ساتھ مستعمل","پہننے کے کپڑے"]

پوشاک پوشاک

اسم

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : پوشاکیں[پو (و مجہول) + شا + کیں ( ی مجہول)]
  • جمع غیر ندائی : پوشاکوں[پو (و مجہول) + شا + کوں (و مجہول)]

پوشاک کے معنی

١ - لباس، پہننے کے کپڑے۔

 ہوگئے جامے سے باہر فرطِ شادی سے اویس پاکے خلعت آپ کی اتری ہوئی پوشاک کا (١٩٢٧ء، معراج سخن، ١٣)

پوشاک کے مترادف

پوشش, پہناوا, رخت, خلعت, کپڑا, کرتا, لباس, قمیص, ڈریس, ملبوس

پوشش, پہناوا, لباس, ملبوس

پوشاک کے جملے اور مرکبات

پوشاک خوانی

پوشاک english meaning

clothesdressgarmentattireliversaccoutrementequipmentDressto be proved or established

شاعری

  • ہیلن
    (مارلو کے اشعار کا آزاد ترجمہ)
    ’’یہی وہ چہرہ تھا
    جس کی خاطر ہزار ہا بادبان کُھلے تھے
    اسی کی خاطر
    منار ایلم کے راکھ بن کر بھسم ہوئے تھے
    اے میری جانِ بہار ہیلن!
    طلسمِ بوسہ سے میری ہستی امر بنادے
    (یہ اس کے ہونٹوں کے لمسِ شیریں میں کیا کشش ہے کہ روح تحلیل ہورہی ہے)
    اِک اور بوسہ
    کہ میری رُوحِ پریدہ میرے بدن میں پلٹے
    یہ آرزو ہے کہ ان لبوں کے بہشت سائے میں عُمر کاٹوں
    کہ ساری دُنیا کے نقش باطل
    بس ایک نقشِ ثبات ہیلن
    سوائے ہیلن کے سب فنا ہے
    کہ ہے دلیلِ حیات ہیلن!
    اے میری ہیلن!
    تری طلب میں ہر ایک ذلّت مجھے گوارا
    میں اپنا گھر بارِ اپنا نام و نمود تجھ پر نثار کردوں
    جو حکم دے وہ سوانگ بھرلوں
    ہر ایک دیوار ڈھا کے تیرا وصال جیتوں
    کہ ساری دنیا کے رنج و غم کے بدل پہ بھاری ہے
    تیرے ہونٹوں کا ایک بوسہ
    سُبک مثالِ ہوائے شامِ وصال‘ ہیلن!
    ستارے پوشاک ہیں تری
    اور تیرا چہرہ‘ تمام سیّارگاں کے چہروں سے بڑھ کے روشن
    شعاعِ حسنِ اَزل سے خُوشتر ہیں تیرے جلوے
    تُمہیں ہو میری وفا کی منزل…!
    تُمہیں ہو کشتی‘ تمہیں ہو ساحل‘‘
  • پوشاک سرخ پہنی جس روزسے کہ تونے
    مریخ تیرے آگے اے نوجواں نہ ٹھہرا
  • پوشاک سفید اس کی نظر آتی ہے گلگوں
    یہ رخت یہ تقطیع قد مصرع موزوں
  • غنچے کیوں تہ نہ کریں رخت چمن میں اپنا
    کہ ہر رنگ نہیں وہ ترے پوشاک کے مول
  • عیب ذاتی کو چھپائے گا نہ حسن عارضی
    زیب بد اندام کو ہو ذوق کیا پوشاک سے
  • نئی پوشاک اور نئے بھوجن
    نئی جھانکی ہے اور نئے درشن
  • یہ جھپ جالیا پن بھی ڈالے گا رخنے
    جو پوشاک اب لوٹ جالی ہوئی ہے
  • ہال میں چمکیں آکے یکایک
    زریں تھی پوشاک جھکا جھک
  • اس خوں بھری پوشاک کے دامن کو پکڑ کر
    حق نیگ کا مانگے کوئی اکبر سے جھگڑ کر
  • ناچیں ہیں اس بہار سے بن ٹھن کے نند لال
    سر پر مکٹ براجے ہے پوشاک تن میں لال

محاورات

  • دھن ناتی حقہ۔ پوشاک ناتی جلپھ

Related Words of "پوشاک":