پوچھی کے معنی
پوچھی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ پُو + چھی }
تفصیلات
١ - مچھلی کی دم۔, m["مچھلی کی دم یا پونچھ"]
اسم
اسم نکرہ
پوچھی کے معنی
١ - مچھلی کی دم۔
پوچھی english meaning
a manhuman beingThe tail of a fish
شاعری
- کسی چراغ نے پوچھی نہیں خبر میری
کوئی بھی پھول مرے نام پر نہیں آیا - یوں بھی ہوتا ہے بہن سے کوئی غافل ہیہات
ذکر کیا آنے کا خط سے بھی نہ پوچھی مری بات - پوچھی جو وجہ جنبش لب ہنس کے یہ کہا
کیا کہیے بات ذہن سے میرے اتر گئی - سنی بات یو سب اپیں حور زاد
کہی کون ہے توں پوچھی کیا مراد - مر گیا پوچھی نہ پر تم نے میری زحمت دل
جیو کی جیو ہی میں رہی ہائے مری حسرت دل - کبھی بھیجا کوئی ہمارے گھر
کبھی پوچھی ہماری کیر خبر - جب موئے پھر تو کسی نے آن کر پوچھی نہ بات
زندگی اپنی تھی کل چونسٹھ گھڑی کی کائنات - میری لونڈی تو ہے لنکا ڈوئی
دن کی پوچھی تو رات کی کہ دی
محاورات
- بڑے بڑے بہے جائیں (گدھا پوچھے کتنا پانی گدڑیا تھالے یا گڈرئے سے پوچھیں کتنا پانی۔ بڑے بڑے واہ گئے بتائی کہے کتنا پانی
- بھاٹ بھٹیاری بیسوا تینوں جات کجات۔ آتے کا آدر کریں جات نہ پوچھیں بات
- بھٹ بھٹیاری بیسوا تینوں جات کجات۔ آتے کا آور کریں جات نہ پوچھیں بات
- پوچھیں جب بولئے بلائیں جب جانئے
- پوچھیں زمین کی تو کہیں آسمان کی
- جس کا حال دیکھیے اس کا احوال کیا پوچھیے
- جیتے پتا کی پوچھی نہ بات۔ مرے پتا کو دودھ اور بھات
- دن کی پوچھی رات کی کہی
- ساجن دکھیا کر گئے اور سکھ کو لے گئے ساتھ اب دکھ دے نیارے بھئے بہر نہ پوچھی بات
- سارا (٢) گھر جل گیا جب چوڑیاں پوچھیں