پٹی کے معنی
پٹی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ پَٹ + ٹی }
تفصیلات
iسنسکرت میں اسم |پٹ + اِکا| سے ماخوذ |پٹی| اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٦٢٥ء میں |سیف الملوک و بدیع الجمال" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک قسم کی پگڑی کی بندش","ایک لمبا مگر کم چوڑا کپڑے کا ٹکڑا","پتوں کی بنی ہوئی رکابی جس پر ہندو کھانا کھاتے ہیں","تماشا گاہ کا پردہ","ضربات پر باندھنے کا کپڑا","نواڑ کاٹکڑا","ٹاٹ کا لمبا ٹکڑا","کاغذ کا کم چوڑا مگر لمبا ٹکڑا","کاغذ کی لمبی دھجی جو کنکوے میں ڈال دیتے ہیں","کپڑا سینے میں کم چوڑا لمبا ٹکڑا جو کپڑے کو بڑا بنانے کے لئےڈالتے ہیں"]
پٹّ+اِکا پَٹّی
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : پَٹِّیاں[پَٹ + ٹِیاں]
- جمع غیر ندائی : پَٹِّیوں[پَٹ + ٹِیوں (و مجہول)]
پٹی کے معنی
|اس میں سے پٹی اترے گی، اس کی کلیاں کرتوں کی ہو جائیں گی۔" (١٩١٦ء، اتالیق بی بی، ٤١)
|١ مئی کو آنکھ پر عملِ جراحی ہوا تھا، پرسوں پانچویں دن پٹی کھُل گئی ہے۔" (١٩١١ء، مکتوباتِ حالی، ١٢٨:١)
|ہم نے ڈرل میں شرکت سے پہلے فوجی کیڈٹ کو بوٹ، پٹی، نمبر، بٹن، پیٹی، فلیش وغیرہ دکھا لی تھی۔" (١٩٦٦ء، بجنگ آمد، ٢٨)
|دو ٹکڑے پٹیوں کے جو تم - چھوڑ گئے ہو، ان میں مَیں نے چاہا تھا کہ ایک چھوٹا کوٹ میرا بَن جائے۔" (١٩٠١ء، مکتوباتِ حالی، ٣١٥:٢)
|بچے سنبھالیں یا ہر وقت بیمار کی پٹی سے لگی بیٹھی رہیں۔" (١٩٢٦ء، چچا چھکن، ٧٨)
|چیٹی پٹیوں کی چھتیں جا بجا موجود ہیں۔" (١٩٣٢ء، اسلامی فنِ تعمیر، ٥٠)
|اب اس پٹی میں دوسرا نمبردار ہندو مقرر ہوا۔" (١٩٠٤ء، عصر جدید، جون، ٢٤٤)
|چنائی میں ایک ردا توڑے کا اور ایک ردا پٹی کا لگایا جاتا ہے۔" (١٩١٣ء، انجینئرنگ بُک، ٢٧)
نورِ افشاں اسقدر گرد سواری ہو گئی تم نے گھوڑے کو جو پٹی دی کناری ہو گئی (١٨٤٧ء، کلیات منیر، ٢٦٠:١)
|بلور کا حلقہ کہ جس میں لالے کی پٹیاں پڑی تھیں۔" (١٨٠٢ء، نثر بے نظیر، ٨٨)
تری پٹی جو سر کی خال ماتھے کا نکل آیا سمائے حسن سے بادل ہٹا تارا نکل آیا (١٨٨٤ء، قدر، کلیات، ١٠٦)
|پیتل سے بہت ہی خوبصورت سجاوٹ کی چیزیں بنائی جا سکتی ہیں - عمارتی سامان - گرل، جالیاں، ضروری پٹیاں وغیرہ۔" (١٩٦٠ء، دھاتوں کی کہانی، ٨٩)
پڑھائی جب انہیں اسلام نے پٹی اخوت کی تمامی رنجشیں تھیں در پسِ دیوار نسیانی (١٩٠٠ء، مجموعہ نظم بے نظیر، ١٣٤)
کچھ پکتا ہے کچھ بھنتا ہے پکوان مٹھائی پٹی ہے جب دیکھا خوب تو آخر کو نہ چولھا بھاڑ نہ بھٹی ہے (١٨٣٠ء، نظیر، کلیات، ٢٢٤:٢)
زچہ سر سے ایک پٹی زر لفت کی تھی باندھے ہوئے شاد بیٹھی ہوئی (١٨٤٥ء، حکایتِ سخن سنج، ٦)
|وہ اردن کے کنارے، غازہ کی پٹی اور گولان کی پہاڑیوں کو کسی صورت میں چھوڑنے کے لیے تیار نہیں۔" (١٩٧٠ء، روزنامہ |جنگ| کراچی، ١٥ فروری : ٣)
|دھرے میں ایک اور پٹی کام چلانے کے لیے جڑوائی۔" (١٩٣٥ء، اجنتا کی نقاشی (دیوان))
|سونے کے طوق کا چاند - فنس کی پٹی کے پاس ٹوٹ کے گر پڑا تھا۔" (١٩٣١ء، رسوا، خورشید بہو، ٢٤)
|لوگ پہاڑوں کے دروں میں پٹی لگا رکھتے ہیں - جالے کی طرح درختوں پر بھی لگا دیتے ہیں، ایک پٹی مرغابی پکڑنے کے لیے بھی - پانی کے باہر لگاتے ہیں جسے دبنجی کہتے ہیں۔" (١٨٩٧ء، سیرپرند، ٢٨)
جڑت کے طبق پر یک اسمان تھے پھر اس میانے تکٹے پٹیاں پان کے (١٦٢٥ء، سیف الملوک و بدیع الجمال، ١٦٨)
|گانا ہو یا کویتا، دونوں کی بنیادی پٹی چوبیس چوبیس ماترائیں ہیں جنہیں مختلف راگ میں بانٹا جاتا ہے۔" (١٩٦١ء، ہماری موسیقی، ١٥٣)
|بخلاف اس کے چوپٹیاں کہ نام ایک محلے کا ہے اس میں نون کا حذف سراسر ناروا ہے۔" (١٨٦٧ء، ہنگامۂ دل آشوب، ١١٠)
|اس ساحلی پٹی کے اوپر شمالاً جنوباً سات ہزار فٹ بلند پہاڑیوں کا سلسلہ ہے۔" (١٩٥٩ء، وادیءِ سندھ کی تہذیب، ١٨)
پٹی کے جملے اور مرکبات
پٹی دار, پٹی داری
پٹی english meaning
bandagestrip (of cloth)side of the bedcalligraphy lessonparted hairrowlinea kind of crisp sweetmeattablettutoring (of witnesses)(writing) tabletcajolingcoaxingcompensationexchangeintentopinionreductionto ascertain the opinion ofto gauge the view (of)trickerytutoring (of witness)writing tablet
شاعری
- رکھ حسن سے بعد خط کے بوسے کی طلب
کرتا ہے گا وصول پالا پٹی - پھردر دل پر مرے تقویٰ کی پٹی باندھ دی
آنکھ پر شوق لقاے ھق کی پٹی بنادھ دی - جنس اعلیٰ کوئی کھٹولا کھاٹ
پاے پٹی رہے ہیں جن کے پھاٹ - پٹا پٹی کا ہے خیمہ ترے لیے استاد
یہ اس کے بیچ سیاہ و سفید رنگ نہیں - ہے ضروری لیڈروں میں غیرت و تقوٰی و دیں
خود جو ان میں نقص ہو تو ہے یہ اے اکبر پٹی - مجھے اس شہر میں لے جاکے قاتل قتل کرنا تو
نہ پٹی باندھنے کا ہو جہاں دستور آنکھوں پر - کچھ پکتا ہے کچھ بھنتا ہے پکوان مٹھائی پٹی ہے
جب دیکھا خوب تو آخر کو نہ چولھا بھاڑ نہ بھٹی ہے - پھر درد دل پر مرے تقویٰ کی پٹی باندھ دی
آنکھ پر شوق لقاے حق کی پٹی باندھ دی - پڑھی ہے جس نے کہ اس کی پٹی
وہ پٹی سے سر پٹک رہا ہے - زلفیں بنا رہے ہیں رشک پری بنیں گے
اّڑنا ہے پرلگا کر پٹی نکالتے ہیں
محاورات
- آ بے سونٹے تیری باری‘ کان چھوڑ کنپٹی ماری
- آؤ دوگانہ چٹکی (پڑوسن چپٹی) کھیلیں خالی سے بیگار بھلی
- آبے سوٹے تیری باری کان چھوڑ کنپٹی ماری (پڑ پڑی جھاڑی)
- آنکھ میں پٹی باندھنا
- آنکھوں پر پٹی باندھ لینا
- آنکھوں پر پٹی باندھنا
- آنکھوں پر پٹی بندھنا
- آنکھوں سے پٹی باندھنا
- اس نر سے تم ملو نہ کوئی۔ جاکو دیکھو کپٹی ڈھوئی
- الٹی پلٹی پٹی پڑھانا