پھاڑنا کے معنی
پھاڑنا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ پھاڑ + نا }
تفصیلات
iسنسکرت میں لفظ |سپھاٹیہ| سے اردو میں ماخوذ |پھاڑ| کے ساتھ اردو قاعدے کے تحت علامتِ مصدر |نا| ملنے سے |پھاڑنا| بنا۔ اردو میں بطور مصدر استعمال ہوتا ہے سب سے پہلے ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔
["سپھاٹیہ "," پھاڑْنا"]
اسم
فعل متعدی
پھاڑنا کے معنی
"خضر نے ایک تختہ توڑ کر کشتی کو پھاڑ دیا۔" (١٩٠٦ء، الحقوق و الفرائض، ١١٠:٢)
"میں بجائے اس کے کہ ان شرائط پر عمل کروں . لکڑیاں پھاڑنا زیادہ پسند کروں گا۔" (١٩٢٥ء، تاریخ یورپ جدید، ٢١٣)
ادب ہر بات کو مانع ہے وحشت گاہ عالم میں کدھر جائیں کدھر ہم پھاڑ کر پھینکیں گریباں کو (١٩٢٧ء، شاد، میخانۂ الہام، ٢٥٢)
"یہ تو میرے بیٹے کا قمیص ہے اور کوئی بڑا درندہ اِسے کھا گیا، یوسف بے شک پھاڑا گیا۔" (١٨٢٢ء، موسٰی کی توریت مقدس، ١٤٨)
"گوشت کی ساری یخنی جس میں قلیل نمک کے سوا اور کچھ نہ پڑے اور انڈے وغیرہ سے پھاڑ کر اس کا نسوت پانی نکال لیا جائے، پینی چاہیے۔" (١٩٠٧ء، مکتوبات حالی، ٣٩٩:٢)
"زمین میں اکڑ کر نہ چلا کر کیونکہ تو زمین کو پھاڑ نہیں سکے گا۔" (١٩٠٦ء، الحقوق و الفرائض، ١٠٣:٣)
گر رہا یوں ہی قلق تیرے اسیروں کو تو بس چھت کی جانب سے نکل جائیں گے زنداں کو پھاڑ (١٨٠٩ء، جرآت، دیوان (عکسی)، ٩٥)
"ایٹم بم کی ماہیت و ساخت پر سنجیدہ مضامین لکھے گئے اور دعویٰ کیا گیا کہ یہ قوت (ایٹم) کو پھاڑ کر بنی نوع انسان کی . لیکن ایٹم پھاڑنے کی ترکیب کسی کو معلوم نہ تھی۔" (١٩٤٦ء، چوروں کا کلب، ١١٧)
سرد مہری سے تری ٹکڑے جگر ہوتا ہے بس نہ اے باد زمستاں رخِ جاناں کو پھاڑ (١٨٠٩ء، جرآت، دیوان (عکسی)، ١٨٧)
"جب جمال نے یہ باتیں سنیں تو وہ اٹھا اور آنکھیں پھاڑ پھاڑ کر ان کی طرف دیکھنے لگا۔" (١٩٤٠ء، الف لیلہ و لیلہ، ٩٢:١)
"انہوں نے کتاب کی جلد تو اکھاڑ لی اور ورقوں کو . پھاڑ کر پھینک دیا۔" (١٨٧٧ء، توبۃ النصوح، ١٢٥)
پھاڑنا english meaning
["tear","rend","rip","split","cleave","mangle"]