پھولوں کے معنی
پھولوں کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ پُھو + لوں (و مجہول) }
تفصیلات
١ - پھول کی جمع، تراکیب میں مستعمل۔, m[]
اسم
اسم جمع
پھولوں کے معنی
١ - پھول کی جمع، تراکیب میں مستعمل۔
پھولوں کے جملے اور مرکبات
پھولوں کا دن
شاعری
- پھولوں کے عکس سے نہیں جوئے چمن میں رنگ
گل بہ چلے ہیں شرم سے اُس مہ کی آب ہو - موسم ہے نکلے شاخوں سے پتے ہرے ہرے
پودے چمن میں پھولوں سے دیکھے بھرے بھرے - آج بھی شاید کوئی پھولوں کا تحفہ بھیج دے
تتلیاں منڈلا رہی ہیں کانچ کے گلدان پر - جہاں پھولوں کو کھِلنا تھا وہیں کھلتے تو اچھّا تھا
تمہی کو ہم نے چاہا تھا تمہی ملتے تو اچھّا تھا - دھوپ ہے اور زرد پھولوں کے شجر ہر راہ پر
اک ضیائے زہر سب سڑکوں کو پیلا کرگئی - بتا پھولوں کی مسند سے اتر کر تجھ پہ کیا گزری
میرا کیا میں تو عادی ہوگیا کانٹوں پے چلنے کا - بہارِ نو بھی انہیں پھر سجا نہیں سکتی
بکھر گئی ہیں جو پھولوں کی پتیاں لوگو - بھیجی ہیں اس نے پھولوں میں منہ بند سیپیاں
انکار بھی عجب ہے‘ بلاوا بھی ہے عجب - بیکسی پہ طنز کے پتھر بھی بھاری چیز ہیں
ٹھیس پھولوں سے پہنچ جاتی ہے احساسات کو - پھولوں سے تعلق تو اب بھی ہے‘ مگر اتنا
جب ذکرِ بہار آیا سمجھے کہ بہار آئی!
محاورات
- ان دنوں پھولوں میں تل رہے ہیں
- باسی پھولوں میں باس نہیں پردیسی بالم تیری آس نہیں۔ باسی گلوں میں باس نہیں دور گئے کی آس نہیں
- پردیسی بلم تیری آس نہیں۔ باسی پھولوں میں باس نہیں
- پھولوں میں تلنا
- پھولوں کے بستر پر سونا
- پھولوں کے کانٹے میں تلنا
- کاجل کی کجلوٹی اور پھولوں کا سنگار
- کاجل کی کجلوٹی اور پھولوں کا سنگھار