پہنچانا کے معنی
پہنچانا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ پَہُن (ن مغنونہ) + چا + نا }
تفصیلات
iسنسکرت میں فعل |پریانپو| سے ماخوذ فعل |پہنچنا| میں علامتِ مصدر سے پہلے |ا| بڑھا کر |پہنچانا| فعل متعدی بنا۔ اردو میں سب سے پہلے ١٧٩١ء کو "ریاض العارفین" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(سزا کو) سزا دینا (رنج) غم میں ڈالنا","(فائدہ) مفاد کا کام کرنا","بھلائی کرنا","تکلیف یا ایذا دینا","رخصت کے لئے ہمراہ جانا","رسانیدن کا ترجمہ","لے جانا","نیکی کرنا","کسی شے کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانا","ہمراہ لے کر جانا"]
پریاپنو پَہُنْچْنا پَہُنْچانا
اسم
فعل متعدی
پہنچانا کے معنی
"ایسی سخت گرمی ہوتی ہے کہ نلوں کے ذریعے سے باہر کی ہوا پہونچانے کی ضرورت محسوس کی جاتی ہے۔" (١٩١٦ء، گہوارۂِ تمدن، ١٠٢)
"عشا کے بعد دو تین گھنٹے تک وہ سورتیں پڑھ کر عزیزوں پہونچاتی۔" (١٩٣٦ء، گردابِ حیات، ٤٩)
پہنچانا english meaning
cause to arrivecause to send; supply; convey; inflict; bring; causeto accompanyto bring to passto carryTo Cause to arriveto cause to supplyto conductto conveyto distribute wagesto inflict (punishment)to transit
شاعری
- مرید ہونے جانا پیراں تے پانا
تن میں دل چوپا کر دیدار نور میں پہنچانا
محاورات
- (پایہ) تکمیل کو پہنچانا
- آپ کو عرش پر پہنچانا
- آسمان پر دماغ پہنچانا
- اختتام کو پہنچانا
- انتہا پر پہنچانا
- انجام کو پہنچانا
- اول منزل پہنچانا
- بہم پہنچانا
- پایۂ ثبوت کو پہنچانا
- پیام اجل پہنچانا