پیچھا کے معنی
پیچھا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ پی + چھا }
تفصیلات
iسنسکرت میں لفظ |پکشج +کہ| کا ماخوذ |پیچھا| اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٧٩٥ء کو "فرس نامہ رنگین" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پیچھے","پچھلا حصہ","پچھلی طرف","پیٹھ کی طرف","سامنے کا نقیض","غیر حاضری"]
پکشج+کہ پِیچھا
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
پیچھا کے معنی
"آئین جنگ کے بموجب امرائے شاہی آگا، پیچھا، دایاں، بایاں سنھبال کر کھڑے ہوئے" (١٨٨٣ء، دربارِ اکبری، ١٨)
وہ گھوڑا جس کا پیچھا ہو نکھونٹا تبرگوں ہے مقرر نام اس کا (١٧٩٥ء، فرس نامہ رنگین، ٧)
"یہ درزی پہلے آگا پیچھا، کلیاں، چوبغلے، آستین، پر ہر ایک چیز کا اندازہ کر لیتا ہے تب قطع کرتا ہے" (١٩٢٩ء، تاریخ نثرِ اردو، ١٩٦:١)
پیچھا کے مترادف
پشت, تعاقب, عقب, غیبت
پچھاڑی, پس, پشت, پَشچ, پیروی, تعاقب, عقب, غیبت
پیچھا english meaning
rearbackhind partabsencepursuitfollowingsupportholinesspietythe hinder partthe rear
شاعری
- دل میں کسی کے ہرگز نے شرم نے حیا ہے
آگا بھی کھل رہا ہے پیچھا بھی کھل رہا ہے - کس کو خبر ہے رات کے تارے کب نِکلے کب ڈوب گئے
شام و سحر کا پیچھا چھوڑا آپ کے درد نصیبوں نے - پینگا بندھو پینگو خوں ماں میرا پیچھا ٹک چھوڑ دیو
گھر کا دھنی ہے گھر منے پنگار ڈولارا کاہیکوں - آگا بھی کُھل رہا ہے ، پیچھا بھی کُھل رہا ہے
یوں یوں بھی واہ وا ہے اور تُوں بھی واہ وا ہے
(نظیر اکبر آبادی)
محاورات
- آگا پیچھا دیکھنا یا سوچنا
- آگا پیچھا سوچنا
- آگا پیچھا کرنا
- آگا دیکھا نہ پیچھا
- بھاگے ہوئے لشکر کا مرد پیچھا نہیں کرتا
- پیچھا بھاری ہونا
- پیچھا بھاری (یا قوی) ہونا
- پیچھا بھاری ہونا
- پیچھا پکڑنا
- پیچھا پھیرنا