چارہ[2] کے معنی
چارہ[2] کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ چا + رَہ }
تفصیلات
iسنسکرت میں لفظ "چَرِت ویَ + کَن" سے ماخوذ اردو میں چارہ بنا۔ قیاس کیا جاتا ہے کہ پراکرت میں لفظ "چرے اووان" سے بھی ماخوذ ہے اور اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٥٨٢ء میں "کلمۃ الحقائق" میں مستعمل ملتا ہے۔
["چَرِتویَ+کَن "," چارَہ"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : چاروں[چا +روں (و مجہول)]
چارہ[2] کے معنی
١ - چارا مع تحتی۔
"پریم شنکر جھونپڑے کے سامنے کھڑے ہوئے بیلوں کو چارہ دے رہے تھے" رجوع کریں: (١٩٢٢ء، گوشۂ عافیت، ٢٥:١)
چارہ[2] کے جملے اور مرکبات
چارہ پانی, چارہ کٹ گل