چاک[2] کے معنی

چاک[2] کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ چاک }

تفصیلات

iسنسکرت زبان کے لفظ |چکرن| سے ماخوذ ہے۔ قیاس کیا جاتا ہے کہ پراکرت زبان کے لفظ |چکن| سے بھی ماخوذ ہے۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٢٤٠ء میں "ملک خوشنو، ہشت بشت (اردو شر پارے)" میں مستعمل ملتا ہے۔

["چکرن "," چاک"]

اسم

اسم آلہ ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • جمع غیر ندائی : چاکوں[چا + کوں (و مجہول)]

چاک[2] کے معنی

١ - کمہار کا مٹی سے بنا ہوا پہیا جو زمین میں کیلی پر نصب ہوتا ہے اور جسے وہ مقررہ ضابطے کے تحت گھما کر اوپر رکھی ہوئی مٹی سے برتن بناتا ہے۔

"کمہار کے چاک کی قطع ہو گئی ہے دائرے کے باہر قدم نہیں پڑتا" (١٩٠٦ء، مکاتیب مہدی، ٢٥٩)

٢ - (بیلداری) چونا چکی کا ٹھوس پتھر کا وزنی پیّا جو گرنڈ میں گھومتا ہے۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 86:1)

"لکڑی . شکر اور تیل کے گھانے، گاڑی کے چاک اور دھرے کے کاموں میں آتی ہے۔" (١٩٠٧ء، مصرف جنگلات، ٢٨)

٣ - [ مجازا ] (گاڑی کا) پیا، چکا، چکر، حلقہ یا دائرہ۔

٤ - آبپاشی کنویں کی پاڑ (گرنڈ) کی چرخی جس پر ڈول یا چرس کا رسّا کھینچا جاتا ہے، چالی، چرخی، گھری۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 154:6)

٥ - لکڑی کا پہیہ یا چکر جو کنویں کی تہہ میں رکھتے ہیں۔ ( جامع اللغات)

٦ - پن چکی، گرنی، پیسنے کی چھوٹی مشین، چکی کا پاٹ، سنگ آسیا۔ (پلیٹس)

٧ - وہ برتن جس میں چاشنی ڈالنے کے بعد شکر گڑ وغیرہ بناتے ہیں۔ (ماخوذ: پلیٹس؛ فرہنگ آصفیہ)

٨ - تھاپا جس سے کھلیان پر چھاپ لگاتے ہیں۔ (فرہنگ آصفیہ)

چاک[2] کے جملے اور مرکبات

چاک کھریا