چاکر کے معنی
چاکر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ چا + کَر }
تفصیلات
iاصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے اردو میں بطور رسم الخط مستعمل ہے ١٦٩٧ء میں "دیوانِ ہاشمی" مستعمل ملتا ہے۔, m["خدمت گار","گھوڑے ہاتھی کا نوکر","نوکر کا نوکر"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : چاکَروں[چا + کَروں (واؤ مجہول)]
چاکر کے معنی
١ - نوکر، غلام، خادم، ملازم۔
"دو دو چاکر چوڑیاں مقیشی لئے ہوئے تھے۔" (١٩٠١ء، آفتاب شجاعت، ٣٣:١)
٢ - نوکر کا نوکر (فرہنگ آصفیہ)
چاکر کے مترادف
خادم, نوکر
اہلکار, خادم, خدمتگار, گول, ملازم, نوکر
چاکر english meaning
((Plural) اسافل asa|fil) mean personA servantan attendantesquire
شاعری
- ظفر تج گھر ہے چاکر ہور وندیاں کی صف پہ تو ور ہے
بہے طوفاں کا لہر ہو تری شمشیر کا پانی - ہے سلطنت جہاں کی سب تیرے زیر فرماں
چاکر ہیں تیرے در کے فغفور اور خاقاں - مجرے کوں دھن کے ہاشمی جانے کا تیرے کیا عجب
مجرے کوں آتا روز اٹھ ہو دھن کا چاکر آفتاب
محاورات
- اتر پاتر میں میاں تو چاکر
- اتم کھیتی مدھم بان (- بنج / بیوپار) نکھد (- نپٹ / نکھت) چاکری بیھک ندار / ندان
- اتم کھیتی مدھم بان نکھد چاکری بھیک ندان
- اتم کھیتی مدھم بیو پار نکھد چاکری بھیک ندار
- اتم کھیتی مدھم بیوپار نکھد چاکری بھیک ندار
- اتن کھیتی مدھم بیوپار‘ نکھد چاکری بھیک دوار
- اجگر کرے نہ چاکری پنچھی کرے نہ کام۔ داس ملوکا یوں کہے سب کے داتا رام
- ارنڈ کی جڑ چاکری
- بنا وسیلے چاکری بنا بدھ کے دیہ۔ بنا گرد کا بالکا سر میں ڈالے کھیہ
- بولتا چاکر منیب کے آگے گونگا