چمن آرا کے معنی

چمن آرا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ چَمَن + آرا }

تفصیلات

iفارسی مصدر|چمیدن| سے صیغہ فعل امر |چم| کے ساتھ |ن| بطور لاحقۂ ظرف لگانے سے |چمن| بنا۔ فارسی ہی سے مصدر |آراستن| سے صیغہ فعل امر |آرا| لگانے سے اردو مرکب |چمن آرا| بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨٢٤ء کو "دیوان مصحفی (انتخاب رام پور)" میں مستعمل ملتا ہے۔, m[]

اسم

صفت ذاتی ( واحد )

چمن آرا کے معنی

١ - چمن کو سنوارنے اور سجانے والا، باغبان، مالی۔

 چمن آرا کی ریاضت پہ نہ ہوتی جو نظر طعمۂ برق حوادث مرا حاصل ہوتا (١٩٠٠ء، دیوان حبیب، ١٧)

شاعری

  • قاتل چمن آرا ہیں تری تیغ کے جوہر
    کیوں کوف کی چھینٹیں نہ بنیں وقت بزن پھول
  • چمن آرا ہے کیا بہار تو دیکھ
    اک ذرا جوش لالہ زار تو دیکھ
  • کیا سنایا کیا پڑھایا اے چمن آرا نہیں
    گوش گل بہار دہان غنچہ گونگا ہو گیا
  • بری ہر رنگ سے ہے اوس چمن آرا کی بے رنگی
    بہت بے رنگ ہے طراح اس رنگین گلستاں کا

Related Words of "چمن آرا":