چونچلا
{ چونْچ (و مجہول + ن غنہ) + چْلا }
تفصیلات
iسنسکرت سے ماخوذ صفت |چنچل| کا تلفظ |چونچال| کی تخفیف |چونچل| کے ساتھ |ا| بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے |جونچلا| اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨١٠ء کو "کلیاتِ میر" میں مستعمل ملتا ہے۔
["چونْچال "," چونْچْلا"]
اسم
اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : چونْچْلے[چونْچ (و مجہول + ن غنہ) + لے]
- جمع : چونْچْلے[چونْچ (و مجہول + ن غنہ) + لے]
- جمع غیر ندائی : چونْچْلوں[چونْچ (و مجہول + ن غنہ) + لوں (و مجہول)]
چونچلا کے معنی
١ - نخرہ، غمزہ، ادا، ناز، لاڈ، پیار، اٹکھیلی، اتراہٹ، شان، ٹھاٹ۔
"ان سب چونچلوں کی کیا ضرورت تھی، ایک دن قاضی کو ساتھ کر کے ڈپٹی صاحب کو بھیج دیا ہوتا۔" (١٩٣٩ء، شمع، ٧٥)
٢ - انداز، روش، طور، رکھ رکھاؤ۔
"اپنی فنی ریاضتوں میں تامل و تفکر کو زبان و بیان کے چونچلوں سے مقدم جانا ہے۔" (١٩٧٩ء، زخم ہنر، ٩)