چڑھ کے معنی
چڑھ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ چَڑھ }
تفصیلات
١ - چڑھنا سے مشتق، تراکیب میں مستعمل۔, m["اُو۔ اوپر ۔ شد۔ گرانا","اونچی زمین","چڑھنا کا","زیادہ ہونا"]
اسم
اسم نکرہ
چڑھ کے معنی
١ - چڑھنا سے مشتق، تراکیب میں مستعمل۔
چڑھ english meaning
twinkle
شاعری
- موم کی سیڑھی پہ چڑھ کر چھوررہے تھے آفتاب
پھول سے چہروں کو یہ کوشش بہت مہنگی پڑی - بن تیرے ہم یہ بھیانک ہیں کہہ اپنی چڑھ ہے یار
ساقی و مطرب بھی، خمخانہ بھی، خم بھی، جام بھی - گرکر فراز سقف سے دم میں ہوے تمام
کوٹھے پہ چڑھ کے ہوگئے یہ آفتاب بام - اب تو جب پاکھ اندھیرا بھی گزر جانا ہے
چاند چڑھتا ہے مگر چڑھ کے اتر جاتا ہے - خدمت میں اوج بچہ آہو کابڑھ گیا
حیدر کے نور عین کی آنکھوں پہ چڑھ گیا - ہلکی پتا سی ایک تھی ناؤ
جھولا جھولو جو اس پہ چڑھ جاؤ - جو نگاہ سرمگیں تھی ہوگئی وہ شرمگیں
باڑھ چڑھ کر آب اتری ہے تری تلوار کی - بازار چڑھ کے چشم جہاں میں چڑھے تو کیا
یوسف گرے نظر سے تمھارے غلام کی - تلووں سے تو لاکھ ملے یہ خون ہے بولے سر چڑھ کر
آج تلے پڑ جائے لیکن رنگ کسی دن لائے گا - یہ ڈر ہے چنی کی طرح سر پر نہ تیرے چڑھ بیٹھے چوٹی والا
کنواری بالی ہے موتی بیگم نہ بال کھولے ہوئے پھرا کر
محاورات
- آج کل ان کے پیشاب میں چراغ جلتا ہے۔آج کل (ان کے نام) ان کی ناؤ کمان چڑھتی ہے
- آج کل تمہارے نام کی کمان چڑھی ہوئی ہے
- آستین چڑھانا
- آستین یا آستینیں چڑھانا
- آستین یا آستینیں چڑھنا یا چڑھ جانا
- آسمان پر چڑھا دینا یا چڑھانا
- آسمان پر چڑھا کر اتارنا
- آسمان پر چڑھانا
- آسمان پر چڑھنا
- آسمان پر دماغ چڑھ جانا چڑھنا