چیرا کے معنی
چیرا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ چے + را }
تفصیلات
١ - ملازم، خادم، غلام، چیلا۔, m["ایک خاندان جو چیرا میں حکومت کرتا تھا","ایک سلطنت جو دکن کے مغربی ساحل پر تھی، اسے چولا خاندان نے فتح کرلیا تھا","ایک قسم کی منقش پگڑی","ایک قسم کی کم چوڑی رنگین یا منقش پگڑی","برجی جو اس پیمائش کے لئے لگائی جائے","پھوڑے کا شگاف","شگافِ نشتر","عورتوں کی دوشیزگی","کنوار پن","کھیت کی مثلثی تقسیم بوقت پیدائش"]
اسم
اسم نکرہ
چیرا کے معنی
١ - ملازم، خادم، غلام، چیلا۔
چیرا english meaning
a checked turbana checkered turbancutincisionparticoloured turbansamovar |P~R|servantslaveslit
شاعری
- خدا حافظ فغاں کس پیچ میں آیا ہے دل میرا
وہ چیرا لٹ پٹا رہ رہ کے مجھ کو یاد آتا ہے - چیرے کے بیچ میں چیرا ہے، پٹکے بیچ جو ہے پٹکا
کیا کہیے اور نظیر آگے ہے زور تماشا جھٹ پٹ کا - محتاج مفلسوں کے ہوتے ہیں اہل دولت
بندھتا ہے بے بطانہ کب باندھنو کا چیرا - بجا ہے پیج کھاوے حال عاشق
سجن کے سر اوپر بل دار چیرا - یہ چنچلاہٹ یہ چلبلاہٹ، خبر نہ سرکی نہ تن کی سدھ بدھ
جو چیرا بکھرا بلا سے بکھرا، نہ بند باندھا کبھو قبا کا - الٹا ہے دو انگشت سے دروازہ خیبر
چیرا ہے کس انداز سے گہوارے میں اژدر - بال گوندھے ہیں تو چیرا مت اتار
خوب نہیں لگتے کسی کو رینہار - عاشق کے ساتھ کینہ قاصد نہ تھا تو پھر کیوں
اس نے چھری سے میرے خط کا لفافہ چیرا - عاشق کے ساتھ کینہ قاصد نہ تھا تو پھر کیوں
اوس نے چھری سے میرے خط کا لفافہ چیرا - دیکھ تج ناز کے خنجر کوں بچکتے ہیں دلاں
دے رضائکہ جو سنا چیرا سے میان کروں
محاورات
- جس نے چیرا وہی نیرے گا
- چیرا اترنا یا ٹوٹنا
- چیرا لگنا یا ملنا
- چیرا ہے جس نے وہ نیریگا
- سچے گورو کا بالکا (چیرا) مرے نہ مارا جائے