چیرنا کے معنی
چیرنا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ چِیر + نا }
تفصیلات
iسنسکرت زبان کے لفظ |چیری| سے ماخوذ |چیر| کے ساتھ اردو قاعدے کے تحت علامتِ مصدر |نا| ملنے سے |چیرنا| بنا۔ اردو میں بطور فعل مستعمل ہے۔ ١٦٥٧ء کو "گلشن عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["آرے سے کاٹنا","خلق کرنا","شق کرنا","شگاف دینا","شگاف ڈالنا","مال اڑانا","نشتر لگانا","ٹکڑے کرنا"]
چیری چِیرْنا
اسم
فعل متعدی
چیرنا کے معنی
اس عظم رمیم سے ہما ہمی نکلا دل بندے کا چیرا تو خدا ہی نکلا (١٩٤٧ء، رباعیات امجد، ٦٤:٢)
"ارے یارو ذرا اور مال چیرا جائے تو لطف ہو" (١٨٨٩ء، سیر کہسار، ٤٢٩:١)
سمندر کو نہ چیروگے خدا کا نام اگر لے کر یقین مانو کہ ساحل تک سفینہ بھی نہ آئے گا (١٩٣٨ء، چمنستان، ١٩٨)
چیرنا english meaning
to rendtearslitsplitcleaverip; to saw; cut opento lance; to formcreatebring into being; to tear awayto stealecstasy caused by musicincisemanagement (of estate or business)perform a surgical operationrendsaw
محاورات
- کشتی کا پانی چیرنا