چین کے معنی

چین کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ چِین }{ چین (ی مجہول) }{ چَین (ی لین) }

تفصیلات

١ - باریک سلوٹ (جو عموماً غصے یا ناراضی کی حالت میں پیشانی اور بھوئےں پر آتی ہے)، شکن۔, iانگریزی زبان کا لفظ |Chain| عربی رسم الخط کے ساتھ اردو میں داخل ہوا اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٩٦ء کو |لیکچروں کا مجموعہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, iسنسکرت زبان کا لفظ |شانتہ| سے ماخوذ |چین| بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٧٢ء کو "کلیات شاہی" میں مستعمل ہے۔, m["(ایشیا) مشرق میں ایک ملک۔ رقبہ ٤٢٧٧٢٦٠ (٤٧٤٤٨٧)","ایک درخت","ایک قسم کا کپڑا","عوام بالفتح بولتے ہیں","گھڑی کی زنجیر"]

Chain چینشانتہ چَین

اسم

اسم نکرہ, اسم آلہ ( مؤنث - واحد ), اسم کیفیت ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : چینیں[چے (ی مجہول) + نیں (ی مجہول)]
  • جمع استثنائی : چینْز[چینْز (ی مجہول)]
  • جمع غیر ندائی : چینوں[چے + نوں (و مجہول)]

چین کے معنی

١ - باریک سلوٹ (جو عموماً غصے یا ناراضی کی حالت میں پیشانی اور بھوئےں پر آتی ہے)، شکن۔

"سر پر زری کے کنارے اور پلو کا سفید ریشمیں سیلا . سیاہ پمپ شو، سنہری چین کی جیبی گھڑی۔" (١٩٥٨ء، عمر رفتہ، ٤٥)

١ - سونے چاندی یا کسی دوسری دھات کی بہت چھوٹے حلقوں سے بنائی ہوئی زنجیر (جو عموماً جیبی گھڑیوں یا زیورات میں لگائی جاتی ہے)۔

"آج سٹی کورٹ کے احاطے سے زیرسماعت مقدمہ کا ایک ملزم ہتھکڑی اور چین بیڑیوں کے ساتھ فرار ہو گیا۔" (١٩٦٩ء، جنگ، کراچی، ٢٤ اگست، ٨)

٢ - لوہے یا کسی دھات کے بنے ہوئے حلقوں کا سلسلہ (جو کسی چیز کو باندھنے یا کسی اور مقصد کے لیے استعمال ہوتا ہے)، زنجیر۔

"کلیوں میں لہریے کی چین لگی بادامی ملینے کی آستینوں دار کمری پہنے . بیٹھی تھیں۔" (١٩٢٨ء، پس پردہ، ٧٢)

٣ - کنگورے دار بیل جو دو پٹوں وغیرہ پر ٹانکی جاتی ہے۔

"ٹریس کیا ہوا کپڑا بلاؤز پر سی لیں، پھر کپڑے پر فریم کس کر کلابتوں سے چین بنا لیں۔" (١٩٣٩ء، گلستان خیاطی، ٢٥)

٤ - زنجیر۔

 کسے ہے چین اے سفاک تیری حکم رائی میں ستم وہ آنکھ سے دیکھے جو سنتے تھے کہانی میں (١٩٢٧ء، شادعظیم آبادی، میخانہ الہام، ٢٤٦)

١ - قدار، سکون، راحت، آرام (اضطراب اور بے چینی کی ضد)۔

٢ - قول، وچن، وعدہ۔ (قدیم اردو کی لغت)

چین کے مترادف

راحت, سلسلہ, سہولت, عیش, امن

آرام, آساﺋش, آسودگی, اطمینان, تسلّی, تسکین, راحت, زنجیر, سکون, سُکھ, شانتی, عافیت, عیش, قرار, لڑی, کَل, کنٹھا, کڑی

چین کے جملے اور مرکبات

چین ابرو, چین بستر, چین جبین, چین پٹہ, چین پٹی, چین پیشانی, چین سے

چین english meaning

easecomfortreliefreposerestquietclampeacetranquillitychainchain |E|cream ofculturedgive tit for tatgrave ; solemnits fur ; ermine |A|rest , peaceserious ; weighty

شاعری

  • کس کس اپنی کل کو رووے ہجراں میں بیکل اس کا
    خواب گئی ہے تاب گئی ہے چین گیا آرام گیا
  • چپکے رہے بھی چین نہیں تب کہے ہے یوں
    لب بستہ بیٹھے رہتے جو ہو مُدعا کہو
  • ترکِ تعلقات پہ رویا نہ تُو نہ میں
    لیکن یہ کیا کہ چین سے سویا نہ تُو نہ میں
  • چین پڑتا ہے دل کو آج نہ کل
    وہی اُلجھن گھڑی گھڑی پَل پَل
  • قریبِ نزع بھی کیوں چین لے سکے کوئی
    نقاب رُخ سے اُٹھالو‘ تمہیں کسی سے کیا
  • لُوٹ کر بھی کوئی بے چین رہا
    لُٹ کے بھی چین سے سویا کوئی
  • مجھے اے قبر‘ دنیا چین سے رہنے نہیں دیتی
    چلا آیا ہوں اتنی بات پر گھر چھوڑ کر اپنا
  • میں رات ٹوٹ کے رویا‘ تو چین سے سویا
    کہ دل کا زہر میری چشمِ تر سے نکلا تھا
  • کچھ ایسی بے سکونی ہے وفا کی سرزمینوں میں
    کہ جو اہلِ محبت ک سدا بے چین رکھتی ہے
    کہ جیسے پھول میں خوشبو‘ کہ جیسے ہاتھ میں پارا
    کہ جیسے شام کا تارا
    محبت کرنے والوں کی سحر راتوں میں رہتی ہے
    گُماں کے شاخچوں میں آشیاں بنتا ہے اُلفت کا!
    یہ عینِ وصل میں بھی ہجر کے خدشوں میں رہتی ہے
    محبت کے مُسافر زندگی جب کاٹ چکتے ہیں
    تھکن کی کرچیاں چنتے ‘ وفا کی اجرکیں پہنے
    سمے کی رہگزر کی آخری سرحد پہ رکتے ہیں
    تو کوئی ڈوبتی سانسوں کی ڈوری تھام کر
    دھیرے سے کہتا ہے‘
    ’’یہ سچ ہے نا…!
    ہماری زندگی اِک دوسرے کے نام لکھی تھی!
    دُھندلکا سا جو آنکھوں کے قریب و دُور پھیلا ہے
    اِسی کا نام چاہت ہے!
    تمہیں مجھ سے محبت تھی
    تمہیں مجھ سے محبت ہے!!‘‘
    محبت کی طبیعت میں
    یہ کیسا بچپنا قدرت نے رکھا ہے!
  • پروین کے ’’گِیتو‘‘ کے لیے ایک نظم

    ہاں مری جان‘ مِرے چاند سے خواہر زادے!
    بُجھ گئیں آج وہ آنکھیں کہ جہاں
    تیرے سپنوں کے سِوا کُچھ بھی نہ رکھا اُس نے‘
    کِتنے خوابوں سے‘ سرابوں سے الُجھ کر گُزری
    تب کہیں تجھ کو‘ ترے پیار کو پایا اُس نے
    تو وہ ‘‘خُوشبو‘‘تھا کہ جس کی خاطر
    اُس نے اِس باغ کی ہر چیز سے ’’انکار‘‘ کیا
    دشتِ ’’صد برگ‘‘ میں وہ خُود سے رہی محوِ کلام
    اپنے رنگوں سے تری راہ کو گلزار کیا
    اے مِری بہن کے ہر خواب کی منزل ’’گِیتو‘‘
    رونقِ ’’ماہِ تمام‘‘
    سوگیا آج وہ اِک ذہن بھی مٹی کے تلے
    جس کی آواز میں مہتاب سفر کرتے تھے
    شاعری جس کی اثاثہ تھی جواں جذبوں کا
    جس کی توصیف سبھی اہلِ ہُنر کرتے تھے

    ہاں مِری جان‘ مِرے چاند سے خواہر زادے
    وہ جِسے قبر کی مٹّی میں دبا آئے ہیں
    وہ تری ماں ہی نہ تھی
    پُورے اِک عہد کا اعزاز تھی وہ
    جِس کے لہجے سے مہکتا تھا یہ منظر سارا
    ایسی آواز تھی وہ
    کِس کو معلوم تھا ’’خوشبو‘‘ کی سَفر میں جس کو
    مسئلہ پُھول کا بے چین کیے رکھتا ہے
    اپنے دامن میں لیے
    کُو بَکُو پھیلتی اِک بات شناسائی کی
    اِس نمائش گہ ہستی سے گُزر جائے گی
    دیکھتے دیکھتے مٹی مین اُتر جائے گی
    ایسے چُپ چاپ بِکھر جائے گی

محاورات

  • آرام چین مٹ جانا
  • ابرو میں چین کرنا
  • ابرو میں چین ہونا
  • اپنی صورت تو چینی میں پیشاب کرکے دیکھ
  • اگلے چین نہ نگلے چین
  • الک (١) پلک سے چین کرنا
  • اینٹی ‌چینٹی ‌تک ‌کو ‌خبر ‌ہوجانا
  • اینٹی چینٹی تک کو خبر کردینا
  • بنیا کے سکھ راج۔ ‌راجوا ‌کے ہیں بیددا ‌کے پوت بیادہ نہ چینہ۔ بھٹوا کے چپ چپ بیسوا کے میل۔ کہیں گھاگ پانچوں گھرکیل
  • پیسہ پیسہ کمایا‘ چینی بھر اٹھایا

Related Words of "چین":