ڈالنا کے معنی
ڈالنا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ڈال + نا }
تفصیلات
iپراکرت سے ماخوذ اسم مصدر ہے جو اردو میں اپنے اصل عربی رسم الخط کے ساتھ بطور فعل استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٥٧ء میں "گلشِ عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
فعل متعدی
ڈالنا کے معنی
تازہ انہی سے یاد مری بے کسی کی ہے کچھ پھول تم جو ڈال گئے تھے مزار پر (١٩٤٧ء، نوائے دل، ٩٥)
"الٹا سیدھا پائجامہ ڈال، کمر بند باندھتا زناں خانے کی طرف بھاگا۔" (١٩٢٨ء، پس پردہ، ٧٦)
"جہاں ندی نالے میں زور کا پانی جاتا ہو اور پارجانا ہو تو بھینس کو پانی میں ڈالتے ہیں۔" (١٨٦٩ء، اردو کی پہلی کتاب، محمد حسین آزاد، ١٥:٢)
"کہا کہ اس میں سے پانچ روپے مجھے دے دو اور اپنی گرہ سے یہ پانچ روپے ڈال کر پوری رقم ڈاکٹر صاحب کو کل واپس کر آنا۔" (١٩٧٧ء، اقبال کی صحبت، ٤٢٨)
"گھی میں لائچی ڈال کر کڑکڑائیں۔" (١٩٨٥ء، سعدیہ کا دسترخوان، ١٧٠)
کہے رب کی بھوکی ہوں کچھ اور ڈال رکھیے رب قدم اوس میں عِزّو جلال (١٩٧٩ء، آخر گشت (قملی نسخہ)، ١٣٢)
"خالہ مری مانو تو تجارت میں ڈالو امین کو۔" (١٩٧٤ء، آغا ناصر کے سات ڈرامے ٥٢)
تجھے ڈالا تھا اے دل گفتگو میں کام نکلے گا ڈبویا راز داری میں ہمی کو رازداں تو نے (١٨٩٧ء، کلیات راقم، ٢٤١)
"سلطان چاہتا تو اس کو روزِ اول سے ہی کنیز بنا کر ڈال لیتا۔" (١٩٣٩ء، فسانۂ پدمنی، ١٤١)
"اس خط کی تاریخ صاحب کے وہاں پہنچنے کے ایک دن پہلے کی ڈالی۔" (١٩٥٨ء، خونِ جگر ہونے تک، ١٧٨)
"تعلیم کا ایسا ڈھانچہ ڈال دیتے کہ جب موقع مناسب ملتا ترقی پذیر ہو جاتا۔" (١٨٥٠ء، کوائفِ تعلیم دیسی (تتمّہ)، ١٨)
"ایک رسّی میں لنگر باندھ کے اس میں ڈالا۔" (١٨٧٣ء، مطلع العجائب (ترجمہ)، ١٨٧)
"اپنے تئیں پیار سے ایسا ہی ڈالوں کہ استخوان سے نشان نہ رہے۔" (١٧٧٥ء، نوطرزِ مرصّع، تحسین، ٤٠٦)
میراں نے نذر عقیدت کو بھگون کے گلے میں ڈال دیا (١٩٢٧ء، مطلع انوار، ٩٠)
"صندل کی چوکی رکھ دی گئی؛ غالیچے ڈال دئیے گئے۔" (١٩٦٢ء، حکایات پنجاب (ترجمہ)، ٣٦٥:١)
"بیج کی مقدار . ڈالنے سے پیداوار زیادہ ہوتی ہے۔" (١٩٧٤ء، زراعت نامہ، مئی، ١٢)
میرے یاراں کی محبت بے گماں ڈالتا ہے اس کے دل میں بس بیاں (١٧٩٢ء، تحفۃ الاحباب، باقر آگاہ، ٤٠)
"باہر کے نوکر سارے ڈیوڑھی پر جڑے ہوئے اور آدھے آدھے دھڑ اندر ڈالے دیں ہر ایک مختلف سوال کرے جواب کون دے۔" (١٩٢٨ء، پسِ پردہ، ٧٦)
"میرے نام کا ایک کارڈ ڈال دیں۔" (١٩٧٤ء، جنگ، کراچی، ٢٨ جنوری، ٥)
"میں جس روش پر اس کو ڈالنا چاہتا تھا ڈال لیا۔" (١٩٤٤ء، سوانح عمری و سفرنامہ (حیدر)، ٥٣)
"اسلحہ ناری و تلوار وغیرہ دونوں میں سنہری پھول پتیاں ڈالی جاتی ہیں۔" (١٨٨٩ء، حسن، ٢، ١:٧)
"جس آدمی کو ایک بیل یا ایک بُوٹی ڈالنی آتی ہے اُسے وہی آتی ہے۔" (١٨٦٤ء، نصیحت کا کرن پھول، ٢١)
"تمہاری بیوقوفی ہے کہ دینے اور دے ڈالنے میں فرق نہیں سمجھتے۔" (١٩٣٣ء، میر ناصر علی، مقالاب ناصری، ٤٣٨)
"کب سے سوئی میں تاگا ڈال رہی ہوں نہیں پڑتا بڑھاپا بھی کیا بری چیز ہے۔" (١٩٦٨ء، مہذب اللغات، ٣٤٢:٥)
ڈالنا english meaning
["To throw","fling","cast","hurt","drop; to produce or have an abortion of; to shed","pour","inject; to vomit; to place or lay(before)","to submit","to present; to lay(on)","to put or throw (on","as a garment); to keep (as a mistress)","to put aside; to push; to set; to shake; to scatter; to wow broadcast; to sow(discord); to thrust; to destroy; to protrude; to involve; to cause","occasion","produce","excite."]