ڈول[1] کے معنی
ڈول[1] کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ڈول (مجہول) }
تفصیلات
iپراکرت زبان سے اردو میں داخل ہوا۔ اور عربی رسم الخط میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : ڈولوں[ڈو (و مجہول) + لوں (و مجہول)]
ڈول[1] کے معنی
١ - پانی نکالنے کا چمڑے یا دھات وغیرہ کا ظرف جس کو رسی میں باندھ کر کنویں میں ڈالتے اور پانی نکالتے ہیں یہ برتن بالٹی کی بجائے پانی لانے لے جانے کے کام بھی آتا ہے۔
"ڈول، ہانڈی، پتیلی مانگنے پر دینے کو ہم آنحضرت کے زمانے میں ماعُون کہتے ہیں۔" (١٩٨٥ء، روشنی، ٣٦٣)
ڈول[1] کے مترادف
بالٹی, بوکا