ڈٹنا کے معنی
ڈٹنا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ڈَٹ + نا }
تفصیلات
iپراکرت سے ماخوذ اسم |ڈاٹ| کے آخر پر علامت |نا| کا اضافہ کر کے بنائے گئے فعل |ڈاٹنا| کا لازم ہے۔ جو اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور فعل استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٦٨٢ء کو "رضوان شاہ و رُوح افزا" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اتفاق رائے ہونا","ارادہ ہونا","جرأت سے کسی جگہ کھڑا رہنا","دیر تک ٹھہرا رہنا","دیرپا ہونا","روکا جانا","فیصلہ ہونا","مدت تک قائم رہنا","مستحکم ہونا","کھڑا ہونا"]
اسم
فعل لازم
ڈٹنا کے معنی
"لوگوں نے ان حالات میں اپنے گھروں میں ڈٹے رہنے کا فیصلہ کیا۔" (١٩٧٧ء، میں نے ڈھاکہ ڈوبتے دیکھا، ١٠٣)
"پورس پنجاب کی اصل مٹی سے بنا تھا وہ آخر دم تک ڈٹا رہا۔" (١٩٨٥ء، پنجاب کا مقدمہ، ١١٢)
"ہولی اب تک ڈٹی ہوئی تھی۔" (١٩٨٢ء، تلاش، ٨٢)
"واسکٹ پر بنیائن، بنیائن پر انگیا دئی ہوئی ہے۔" (١٩٢٥ء، اودھ پنچ، لکھنؤ، ٤:٥)
"ان تمام وجوہات کی بنا پر میں اپنے موقف پر ڈٹا رہا۔" (١٩٨٢ء، آتشِ چنار، ١٣٤)
آجکل دوست بس مکھی ہیں دسترخوان کی ڈٹ گئے پر جوڑ کر تیار جب کھانے ہوئے (١٩٣٥ء، اودھ پنچ، لکھنؤ، ٢٠، ٣:٢٩)
وحشت نئی روشنی سے آخر کو گھٹی فکرِ روزی میں شیخ کی طبع ڈٹی (١٩٢١ء، کلیاتِ اکبر، ٤١٩:١)
"ایک عزیز کی شادی کی تقریب میں شامل ہوا تو دیکھا کہ وہاں عالی بھی ڈٹے ہوئے ہیں۔" (١٩٨٤ء، کیاقافلہ جاتا ہے، ١٩٦)
ڈٹنا english meaning
be pitted (against)put up a bold fronttake a form stand