کالی رات کے معنی
کالی رات کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کا + لی + رات }
تفصیلات
iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم |کالی| بطور صفت کے بعد ہندی زبان سے ماخوذ اسم |رات| بطور موصوف ملنے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٩٨٣ء کو "مہر دونیم" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بہت ابر آلود رات","تاریک رات","وہ رات جب چاند نہ ہو"]
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
کالی رات کے معنی
١ - سیاہ اور خوفناک رات، اندھیری رات۔
جب کبھی اجلے اجلے دن پر ٹوٹ کے برسی کالی رات ایک اپنی بستی کے نام کا دیا جلانا بھولے ناں (١٩٨٣ء، مہر دونیم، ١٦٠)
شاعری
- آنے والا کل
نصف صدی ہونے کو آئی
میرا گھر اور میری بستی
ظُلم کی اندھی آگ میں جل جل راکھ میں ڈھلتے جاتے ہیں
میرے لوگ اور میرے بچّے
خوابوں اور سرابوں کے اِک جال میں اُلجھے
کٹتے‘ مرتے‘ جاتے ہیں
چاروں جانب ایک لہُو کی دَلدل ہے
گلی گلی تعزیر کے پہرے‘ کوچہ کوچہ مقتل ہے
اور یہ دُنیا…!
عالمگیر اُخوّت کی تقدیس کی پہرے دار یہ دنیا
ہم کو جلتے‘ کٹتے‘ مرتے‘
دیکھتی ہے اور چُپ رہتی ہے
زور آور کے ظلم کا سایا پَل پَل لمبا ہوتا ہے
وادی کی ہر شام کا چہرہ خُون میں لتھڑا ہوتا ہے
لیکن یہ جو خونِ شہیداں کی شمعیں ہیں
جب تک ان کی لَویں سلامت!
جب تک اِن کی آگ فروزاں!
درد کی آخری حد پہ بھی یہ دل کو سہارا ہوتا ہے
ہر اک کالی رات کے پیچھے ایک سویرا ہوتا ہے!
محاورات
- کالی بلی کالی رات‘ مارنے والے تری عمر دراز
- کالی ہلی کالی رات‘ مارنے والی تری عمر دراز