کاندھا کے معنی

کاندھا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ کاں + دھا }

تفصیلات

iپراکرت زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٥٠٣ء کو "نوسرہار" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بجلی کی چمک","لکھنو میں خواص بھی کاندھا بولتے ہیں چناں چہ وہاں کے موافق چند مشقات بھی لکھے جاتے ہیں"]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • واحد غیر ندائی : کانْدھے[کاں (نون غنہ) + دھے]
  • جمع : کانْدھے[کاں (نون غنہ) + دھے]
  • جمع غیر ندائی : کانْدھوں[کاں (نون غنہ) + دھوں (و مجہول)]

کاندھا کے معنی

١ - کھوا، شانہ، کندھا، مونڈھا۔

 فیضان محبت ہے کہ رحمت کا اشارا کاندھے پہ جو یہ کالی ردا دیکھ رہے ہیں (١٩٨٨ء، مرج البحرین، ٩٦)

٢ - [ ] کوندھا، بجلی کی چمک۔

 دین اسلام تیری تیغ دو دم سے چمکا یا اٹھا قبلے سے دیتا ہوا کاندھا بادل (١٨٧٦ء، کلیات نعتِ محسن، ١٢٠)

کاندھا کے مترادف

شانہ, کندھا

دوش, دوشعاتق, شانہ, مونڈھا, کتف, کندھا, کوندھا, کھوا

کاندھا english meaning

the shoulder

شاعری

  • نہ دیتے خیر کاندھا دو قدم تو ساتھ ہولیتے
    تم اتنا ہی سمجھ لیتے کہ میّت ہے مسلماں کی
  • میرے بابل کو ڈولا سجانے دو، مورے بیرن کو کاندھا لگانے دو
    یہی ریت جگت کی اے ری سکھی ، کوئی آوت ہے کوئی جاوت ہے
  • کاندھا دیا جنازے کو قاتل نے اے وزیر
    کیا میری لاش کی ہوئی توقیر دوش پر
  • وہ ہم کو میانے سے جھانکتے ہیں جو ہم سر راہ چل رہے ہیں
    سواری ٹھہری ہے راستے میں کہار کاندھا بدل رہے ہیں
  • جنازے کو ہے نزاکت کا پاس کاندھا دو
    ذری سی لاش ہے چھوٹی سی چارپائی ہے
  • مجھے میر تا گور کاندھا دیا تھا
    تمنائے دل نے تو یاں تک نباہی

محاورات

  • کاندھا بدلنا
  • کاندھا دینا

Related Words of "کاندھا":