کجلانا کے معنی
کجلانا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کَج + لا + نا }
تفصیلات
iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم |کجلا| کے آخر پر |نا| بطور لاحقہ مصدر لگانے سے بنا۔ اردو میں اپنے اصل معنی کے ساتھ عربی رسم الخط میں بطور فعل استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٨٠٩ء کو "کلیات جرات" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["آگ کا بجھ جانا","آگ کا بجھ جانا","آگ کا بجھنے کے قریب ہونا","تاریک ہونا","تیرہ و تار ہونا","دھندلا ہونا","سانولا پڑجانا","سانولا جانا","کوئلوں پر سیاہی دوڑنا","کوئلے دان"]
کَجَّل کَجْلا کَجْلانا
اسم
فعل لازم
کجلانا کے معنی
شاخ جو کملا گئی ہو اس کو کرتی ہوں نہال آگ جو کجلا گئی ہو اس کی سلگاتی ہوں میں (١٩٢٥ء، افکارِ سلیم، ١٠٦)
"بادلوں سے کجلائے آسمان تلے چائے کی پیالیوں سے اٹھتی اٹھتی گرم گرم بھاپ ایک خوشنما اور خوش رنگ منظر کی تکمیل کر رہی ہے۔" (١٩٨٨ء، جب دیواریں گریہ کرتی ہیں، ٣٠)