کفار کے معنی
کفار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کُف + فار }
تفصیلات
١ - بہت سے کافر، کفر کرنے والے، غیر اللہ کی پرستش کرنے والے، خدا کے وجود کے منکر۔, m["چھپانا","ڈھانپنا","جمع کافر کی","کافر کی جمع"]
اسم
اسم نکرہ
کفار کے معنی
١ - بہت سے کافر، کفر کرنے والے، غیر اللہ کی پرستش کرنے والے، خدا کے وجود کے منکر۔
شاعری
- تجھ زلف کے دام کوں زاہد کہیں تسبیح یو
بہمن کہیں جپنے یہی زنار ہے کفار کا - یہ جوش خانۂ کفار کی خرابی کا
کہ خود گرائے کلیسا کو راہب خامل - توں مارا ہے کفار کوں آکے جاں
جھری لھو کی اجنوں ابلتی ہے واں - بھاگ کر لشکر کفار کہاں جائے گا
خون حرکا جو عوض لیں گے تو چین آئے گا - دنیا کی زیب و زینت کفار کو مبارک
ہندو کے مردے لپٹیں کم خواب و گلبدن میں - تجھ زلف کے کچھ دام کوں زاہد کہیں تسبیح یو
بہمن کہیں جپنے یہی زنار ہے کفار کا - اصنام بھی کچھ کم تھے نہ کفار تھے تھوڑے
طاقت تھی کہ عزیٰ کو کوئی لات سے توڑے - انگڑائیاں لے لے کے یہی کہتے تھے ہر بار
کچھ دھیان پہ چڑھتا نہیں یہ لشکر کفار - مُرَہ کافر کو کیا جب دونیم
تب پڑا کفار کے دل پیچ بیم - تھرآتے تھے کفار تزلزل میں زمیں تھی
تھا زور تو یہ اور غذا نان جویں تھی
محاورات
- زیارت بزرگان کفارۂ گناہ
- زیارت بلرگاں کفارۂ گناہ
- کفارہ دینا