کلفت کے معنی
کلفت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کُل + فَت }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٦٥ء کو "علی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["احتیاط سے کام کرنا","بے آرامی","بے تابی","بے چینی","بے قراری"]
کلف کُلْفَت
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : کُلْفَتیں[کُل + فَتیں (یائے مجہول)]
- جمع غیر ندائی : کُلْفَتوں[کُل + فَتوں (واؤ مجہول)]
کلفت کے معنی
١ - رنج، تکلیف، مشقت۔
سب کلفتیں تمام ہوئیں تیرگی چھٹی اس کی جناب میں جو کبھی دیدہ تر گیا (١٩٨٨ء، مرج البحرین، ٥١)
کلفت کے مترادف
اضطراب, رنج, دکھ, مصیبت
اضطراب, اندوہ, بپتا, تکلیف, دُکھ, رنج, رنجش, سختی, مصیبت, ملال, کدورت, کشٹ, کَلَفَ
کلفت english meaning
troublevexationdistressinconvenience
شاعری
- الفت سے پرہیز کیا کر کلفت اس میں قیامت ہے
یعنی درد و رنج و تعب ہے آفت جان و بلا ہے عشق - الفت جو کی ، کہتا ہے جی، حالت نہیں، عزت نہیں
ہم بابت ذلت ہوئے، شائستہ کلفت ہوئے - ساز و سامان طرب ہو رنج و کلفت دور ہو
نغمہ غم کو سواری ہو خر تنبور کی - روا رکھ کلفت ایام میں بھی قدر نیکوں کی
پھٹے کپڑوں میں بھی ان کو سمجھ لے لعل گودڑ کا - جلوہ گلشن رکھا کر بخشتی ہے راحتیں
کلفت رنج خزاں دل سے مٹاتی ہے بہار - کیسے تحس دنوں میں یارب میں نے اس سے محبت کی
دھوم رہی ہے سر پر میرے رنج و عتاب و کلفت کی
محاورات
- کلفت دور ہونا
- کلفت دور یا رفع ہونا