کم آموز

{ کَم + آ + موز (و مجہول) }

تفصیلات

iفارسی زبان سے ماخوذ صفت |کم| کے بعد آموختن مصدر سے مشتق صیغۂ امر|آموز| بطور لاحقہ فاعلی لانے سے مرکب توصیفی بنا جو اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٦٧ء کو "قبائے ساز" میں مستعمل ملتا ہے۔

[""]

اسم

صفت ذاتی ( واحد )

اقسام اسم

  • جمع غیر ندائی : کَم آموزوں[کَم + آ + مو (و مجہول) + زوں (و مجہول)]

کم آموز کے معنی

١ - جو کچھ بھی نہ سکھا سکے، ناتجربہ کار، ناپختہ، کچا (سبق آموز کے بالمقابل)

 اک داستانِ کرب کم آموز کی جگہ تیری ہزیمتوں سے کوئی واقعہ بنے (١٩٦٧ء، قبائے ساز، ٣٩)