کنگھی کے معنی

کنگھی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ کَن (ن غنہ) + گھی }

تفصیلات

iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦١١ء کو "کلیاتِ قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک درخت کا نام جس کے پھول میں کنگھی کی طرح دندانے ہوتے ہیں","ایک درخت کا نام جس کے پھول میں کنگھی کے دندانے ہوتے ہیں","چھوٹا کنگھا خصوصاً جس کے دونوں طرف دندانے ہوتے ہیں (کرنا ہونا کے ساتھ)","درخت شانہ","شانہ کوچک جس کی دونوں طرف دندانے ہوتے ہیں","شانۂ کوچک جس کی دونوں طرف دندانے ہوتے ہیں","کنگھا کی تانیث"]

اسم

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : کَنْگِھیاں[کَن (ن غنہ) + گِھیاں]
  • جمع غیر ندائی : کَنْگِھیوں[کَن (ن غنہ) + گِھیوں (واؤ مجہول)]

کنگھی کے معنی

١ - چھوٹا کنگھا، جس کے دونوں رُخ پر دندانے ہوتے ہیں، مختلف وضع اور سائز کا ہوتا ہے، سینگ، ہاتھی دانت اور بعض دھاتوں کا بھی بنایا جاتا ہے۔

"ہم ان فرمائشوں میں سے . فقط چند کنگھیاں چند پراندے اور آٹھ نمبر کی سلائیاں سوئٹر بننے کی لاسکے۔" (١٩٦٧ء، چلتے ہو تو چین کو چلیے، ١٠)

٢ - بنتے وقت کیڑے کی بنائی کو درست کرنے کا آلہ جس میں کنگھی کی طرح دندانے ہوتے ہیں۔

"ایک ہاتھ میں نال ہے، دوسرے میں کنگھی کا ہتھا، ادھر نال پھینکتا ہے . اور کنگھی سے ٹھونکتا جاتا ہے۔" (١٨٦٧ء، اردو کی پہلی کتاب، آزاد، ٨٦)

٣ - ڈورا لپیٹنے کا پتا جو بغیر داندانوں کے کنگھی کی شکل کا ہوتا ہے۔

"راما سوامی کی دُکان سے اتنا پیلا مانجھا لاؤ، ڈور کی اتنی کنگھیاں اور اس قسم کی پتنگیں لاؤ۔" (١٩٧١ء، ذکر یار چلے، ٢٩٣)

٤ - ایک بوٹی جو ایک گز تک بلند ہوتی، پتے گول، نوک دار کپاس کے پتوں سے مشابہ ہوتے ہیں، پھول زرد رنگ کا ہوتا ہے اور پھل کنگھی کے مانند داندانے دار ہوتا ہے۔ (کتاب الادویہ، 313:2)

"کنگھی کے پتے اور پھولوں کا شیرہ نکال کر نغث الدم میں پلاتے ہیں۔" (١٩٢٩ء، کتاب الادویہ، ٢١٤:٢)

٥ - [ ماہی گیری ] مچھلی کی ریڑھ کی ہڈی جس کی بغلیوں میں دو دو طرفہ کنگھی کے سے دندانے دار، کانٹے ہوتے ہیں۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 60:3)

کنگھی کے جملے اور مرکبات

کنگھی ساز, کنگھی سرمہ, کنگھی سازی

شاعری

  • کنگھی کرنے لگی مشاطہ تری زلفوں میں
    نا گنیں اور بلا ہوگئیں جب پر نکلے
  • ہمیں کنگھی بھی کریں گے ہمیں دیکھیں گے جوئیں
    اے صنم لیکھ ہے پتھر کی اگر تیری بات
  • وہاں بالوں میں کنگھی ہو رہی ہے خم نکلتا ہے
    یہاں رگ رگ سے کھنچ کھنچ کر ہمارا دم نکلتا ہے
  • جب۔ ۔ ۔ سروں میں تیل اور پھلیل ڈالیں
    اور کنگھی چوٹی کر کر ہم سے جھمیل ڈالیں
  • بال سلجھانا ترا کنگھی سے دل الجھائے ہے
    اور بکھرے دیکھ کر بس جی ہی بکھرا جائے ہے
  • کنگھی تری ہاتھ میں رہی ہے
    چتون تری گھات میں رہی ہے
  • مری شیریں کنگھی کرتی، کنگن بجتے ہیں ناداں سوں
    رتن ٹیلا دھرے منگ میں نوے چھند سوں دپاتی ہے
  • کنگھی جو زلف میں کی دل اوڑ چلا نکل کر
    کہتے ہیں وہ سحر نے کھویا شکار میرا
  • تھی خوب دوپٹہ کی سر پر سنجاف تمامی کی الٹی
    بلدار لٹیں، تصویر جبیں، جکڑی مینڈھی، سجی کنگھی
  • مری شیریں کنگھی کرتی کنگن بجتے ہیں ناداں سوں
    رتن ٹیلا دھرے منگ میں نوے چھند سوں دپاتی ہے

محاورات

  • کنگھی چوٹی (گرفتار ہونا) میں الجھا رہنا

Related Words of "کنگھی":