کپڑا کے معنی
کپڑا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کَپ + ڑا }
تفصیلات
iپراکرت زبان سے ماخوذ اسم ہے لیکن غالب امکان ہے کہ سنسکرت زبان کا اسم ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٤٢١ء کو "شکار نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(س۔ کرپٹ)","وہ دھاگوں سے بنا ہوا پارچہ جس کی پوشاک بنتی ہے"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : کَپْڑے[کَپ + ڑے]
- جمع : کَپْڑے[کَپ + ڑے]
- جمع غیر ندائی : کَپْڑوں[کَپ + ڑوں (واؤ مجہول)]
کپڑا کے معنی
١ - (سوت، ریشم، اُون یا نائیلون وغیرہ کا بنا ہوا) پارچہ، جو خاص طور پر لباس کے علاوہ اور بہت سے کاموں میں آتا ہے۔
"کچھ تنخواہ پیشگی دی جائے تاکہ ایک جوڑا کپڑا اپنے بیٹے کو بنا سکوں۔" (١٩٨٤ء، طُوبٰی، ٢٣٥)
کپڑا کے مترادف
پارچہ, پوشاک, لباس
بستر, پارچہ, پارہ, پوشاک, ثوب, ثَوب, جامہ, چیتھڑا, دھجی, قماش, لباس, لتّا, لتّہ, لوگا, ملبوس, ٹوٹا, ٹکڑا, کلاتھ
کپڑا english meaning
clothing; clothesdresshabit
شاعری
- بنی پھرتی تھی دھوبی کا چھیلا
ایک کپڑا جو اجلا اک میلا - میسر نہیں یہ بھی کپڑا اگر
سنگھاڑوں کے پتوں سے ڈھانکے ہیں سر
محاورات
- انگریزی راج تن کو کپڑا نہ پیٹ کو ناج
- ایک حسن آدمی ہزار حسن کپڑا۔ لاکھ حسن زیور کروڑ حسن نخرا
- ایک نور آدمی (ایک صورت) سو نور کپڑا (- ناز نخرہ)
- ایک نور آدمی ہزار نور کپڑا ۔ نور منئی سہس نور پنہئی
- بدن پر کپڑا نہ ہونا
- تن کو کپڑا نہ پیٹ کو روٹی
- جتنا کپڑا دیکھو اتنا پاؤں پھیلاؤ
- چوری کا کپڑا اور ڈانگوں کے گز۔ چوری کا مال سستا ہوتا ہے
- روٹی نہ کپڑا سینت سینت کا بھترا
- روٹی ٹکڑا ہوجائے گا۔ گھوڑا ٹٹو ہوجائے گا۔ کپڑا لتا بن جائے گا